وزیرآباد کی خبریں 1/6/2016

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (نامہ نگار) نواحی علاقہ ویروکی میں بزم محمدۖ کا اہتمام کیا گیا جس میں عاشقان رسولۖ نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔علامہ مشتاق احمد سلطانی نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ دین اسلام نے ہمیں زندگی کے سبھی ڈھنگ بتا دیئے ہیں دینی تعلیمات پر عمل پیرا ہوا جائے تو معاشرہ پرامن اور زوال سے عروج کی جانب گامزن ہوگا۔ سرور کائنات آقائے دوجہاں حضرت محمد مصطفی ۖ نے14صدیاں قبل جو اصول خداوندی ہمیں بتادیئے وہی رہتی دنیا تک کارگر ہیں غیروں کی تعلیمات اور فرسودہ رسوم ورواج کو اپنا کر ہم اپنی شناخت کھو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین سے دوری کے نتیجہ میں تفرقات جنم لیتے اور معاشرہ انتشار کاشکار ہوتا ہے۔انسانیت کی خدمت میں قرب خداوندی ہے دین اسلام نے ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کا بھائی قرار دیا ہے۔ہمیں چاہیئے کہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی مدد اور رہنمائی کریں ۔ اس موقعہ پر قاری سعید احمد ارشد نے بہترین آواز میں تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کرکے حاضرین کے قلوب کو منور کیا جبکہ مقامی نعت خواں حضرات الیاس قادری،حسن ریاض، شفقت محمود اور دیگرنے آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفیۖ کی شان میں گلہائے عقیدت پیش کرکے سماں باندھ ۔ محفل کے اختتام پر تمام شرکاء نے مل کر درود پاک پڑھا اور امت مسلمہ کی ترقی وخوشحالی کیلئے دعا کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد(نامہ نگار)کھوکھلے نعروں اور دعووں سے مزید کتنی دیر تک عوام کو بے وقوف بنایا جائے گا۔2018ء کے انتظار میں ہزاروں پاکستانی اﷲ کو پیارے ہوچکے ہیں ۔ ہر طرح کی تکالیف سے آزاد حکمران فقط لفظوں سے قوم کو دلاسے دینے کے روایتی پلان پر عمل پیرا ہیں حکمران صورتحال میں فوری بہتری لائیں بصورت دیگر مستعفی ہوجائیں، عوامی مطالبہ۔ ملک کے دیگر شہروں کی طرح وزیرآباد اور گردونواح کے شہری بھی جان لیوا گرمی کے موسم میںبے لگام لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سخت اذیت کے عالم میں زندگی کے دن گزار رہے ہیں۔ شہروں اور دیہی علاقوں میں ہونے والی گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کیوجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے ۔ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو بجلی کی بار بار بندش کی وجہ سے اضافی تکالیف برداشت کرنا پڑتی ہے ایمرجنسی کی صورت میں مریض اکثر جان سے چلے جاتے ہیں۔ کارخانوں میں کام نہ ہونے کی وجہ سے مزدور طبقہ کو اکثر فاقے کرنا پڑرہے ہیں، کاروباری طبقہ بھی بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے روزگار ٹھپ ہونے کا رونا روتے نظر آتا ہے جبکہ گھروں اور مساجد میں بھی سکون نام کی چیز غائب ہوچکی ہے۔ نمازی حضرات سخت گرمی میں پانی کی عدم دستیابی اور پنکھوں کے بند ہونے کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں۔ ذی شعور حلقوں کا کہنا ہے کہ حکمران طبقہ جمہوریت کے نام پر عوام النا س کو ریلیف دینے کے وعدوں پر اقتدار میں آتا ہے جبکہ وطن عزیز میں حکمران طبقہ نے اپنے طرز زندگی کو یکسر تبدیل کرکے ہر طرح کی پریشانیوں سے آزاد کرلیا ہے سٹینڈ بائی جنریٹرز، ذاتی کنکشنوں والے فیڈرز کولوڈ شیڈنگ سے پاک قرار دینے کے علاوہ جدید سہولیات کے حصول نے حکمرانوں کو عام آدمی کی تکالیف محسوس کرنے والی حس سے آزاد کردیا ہے یہی وجہ ہے کہ جھوٹے وعدوں اور دعووں سے کام چلایا جارہا ہے۔ عوامی ،سماجی حلقوں نے حکمرانوں سے صورتحال میں بہتری لانے کیلئے مختلف تجاویز دیتے ہوئے یہ بھی مطالبہ کیا ہے دولتوں کے انبار لگانے والے حکمران ملکی اور غیر ملکی ذاتی اثاثے فروخت کرکے ملک میں تونائی بحران کو 2018ء سے پہلے ختم کرکے عوام دوست ہونے کا ثبوت دیں ورنہ اخلاقی طور پر مستعفی ہو کر اقتدار سے الگ ہو جائیں ورنہ دنیا میں مک مکا جیسی صورتوں میں خود کو ہر طرح کے احتساب اور پریشانی سے آزاد سمجھنے والے حکمرانوں کو روز محشر احتساب خداوندی سے کوئی نہیں بچاسکے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (نامہ نگار)یہ کس کا لخت جگر ہے؟گناہ کو چھپانے کی کوشش یا مہنگائی کے تلخ دور میں اخراجات برداشت نہ کرسکنے کا خوف ۔نامعلوم افراد معصوم پھول کوریلوے اسٹیشن لکڑ پل کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے۔بچہ کو گود میں لینے کیلئے کئی درد مند پہنچ گئے۔ جامع مسجد رحمانیہ کے امام قاری مشتاق نے بچہ کا سرپرست بننے کا اعلان کرتے ہوئے پاس رکھ لیا۔ گزشتہ روز لکڑ والا پل کے قریب ایک دن کے بچہ کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو جم غفیر اکٹھا ہوگیا اور بچے کے ورثاء کی تلاش شروع کردی گئی۔ بعد ازاں کئی گھنٹے تک بچے کے باپ یاماں کی تلاش شروع کردی گئی اور بچہ قاری مشتاق کی تحویل میں دے دیا گیا ۔ لوگوں کی بڑی تعداد نومولود کو دیکھنے کیلئے آتی رہی۔ کئی گھنٹے تک بچے کے ورثاء کا علم نہ ہوسکنے پر کئی شہریوں نے بچے کو گود میں لینے کی خواہش کااظہارکیا ۔ تاہم قاری مشتاق نے خود اس کا سرپرست بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بچہ ان کے پاس ورثاء کے نا ملنے تک امانت ہے اوروہ اس کی اپنی حقیقی اولاد کی طرح دیکھ بھال کریں گے۔ واقعہ کے بعد شہری حلقوں میں چہ مگوئیاں ہوتی رہیں کوئی اسے گناہ کو چھپانے کی کوشش بتاتا رہا تو کسی نے مہنگائی کے تلخ مگر جمہوری دور میں اخراجات برداشت نہ کرسکنے کے خوف میں بچہ کو محفوظ مقام پر چھوڑ جانے کا عمل قرار دیا۔پولیس تھانہ سٹی کو واقعہ کے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (نامہ نگار ) ٹی ایم اے میں مبینہ طور پر ملازمین کی غیر قانونی ترقیوں کا انکشاف،خود ساختہ پالیسی سے مستفید نہ ہونے والے ملازمین میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ٹی ایم اے وزیرآباد میں 2009ء میں بھرتی ہونے والے آفس اسسٹنٹوں اور دیگر ملازمین کو آڈٹ برانچ کی ملی بھگت سے پہلے تو11سے 14ویں سکیل میں ترقی دی گئی جس کے فورا بعد انہی ملازمین کو سکیل نمبر16میں پروموٹ کردیا گیا ۔ ٹی ایم اے آفس کی اس پالیسی سے مستفید نہ ہونے والے ملازمین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے جبکہ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ملازمین کی ایسی ترقیوں کے پیچھے چمک دمک کاعمل عیاں ہے جس پر حکام بالا کو فوری نوٹس لینا چاہیئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (نامہ نگار) شہر اور گردونواح میں جعلی مشروبات کی بھرمار، گرمی کے ستائے شہری پیاس بھجانے کے چکروں میں بیمار ہونے لگے۔ گزشتہ چند روز سے وزیرآباد شہر اور گردنواح شدید گرم اور حبس کی لپیٹ میں ہیں ، آگ جیسی برستی گرمی کی وجہ سے ہر ذی روح پریشان نظر آتی ہے جبکہ حضرت انسان اپنے ہی جیسے انسانوں کے ہاتھوں موت خرید کر اپنے حلق میں اتار رہے۔ گرمی کی شدت بڑھتے شہر اور مضافاتی علاقوں میں جگہ جگہ مختلف اقسام کے مشروبات فروخت کرنے والوں نے ٹھیلے اور اڈے لگا لئے ہیں کہیں ٹھنڈک اور تسکین کے نام پرجراثیم آلود برتنوں میں مکھیوںاور کیڑوں سے بھرپور سردائی فروخت ہورہی ہے تو کہیں تازہ گنے کے رس، آلو املی بخارہ کے شربت والے مختلف کاروباری سلوگن کے ساتھ میدان عمل میں ہیں جو ضروری صفائی،حفظان صحت کے امور کا بھی خیال نہیں رکھتے ، ایسے میں حکیمی شربت اور سستی فانٹا سپرائٹ کے نام سے ٹھیلوں پر کھلا مشروب بھی فروخت ہورہا ہے جبکہ کسی بھی جگہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام موجود نہیں شہریوں کو پیاس بھجانے اور گرمی میں راحت اور تسکین پہنچانے کے دعووں کے ساتھ مشروب فروخت کرنے والوں نے چینی کی جگہ سکرین جبکہ قدرتی اجزاء کی جگہ مضر صحت کیمیکلز کا کھلے عام استعمال شروع کررکھا ہے۔ ان مشروبات کے استعمال کی وجہ سے شہری مختلف امراض میں مبتلا ہو کر ہسپتالوں کی یاترا کے چکروں میں رہنے لگے ہیں جبکہ متعلقہ انتظامیہ نے پراسرار چپ سادھ رکھی ہے۔ مضر صحت مشروبات کے بڑھتے ہوئے منافع بخش کاروبار میں عاقبت نا اندیش لوگ انسانی زندگیوں سے کھیلنے میں مصروف ہیں۔ عوامی، سماجی حلقوں نے ڈی سی او گوجرانوالہ سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد: اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد محمد انور بریار نے کہا ہے عوامی مسائل کے حل اورشہر کو خوبصورتی اور صفائی کے حوالے سے مثالی بنانا میرا مشن ہے۔خلق خدا کی خدمت ا للہ کو راضی کرنے کے مترادف ہے ۔ ٹی ایم اے انتظامیہ شہری مسائل کے حل کیلئے ہمہ وقت چوکس ہے۔ سنیئر صحافیوں شکیل احمد اعوان اور عقیل احمد خان لودھی سے خصوصی ملاقات میں اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ وزیرآباد تحصیل محدود وسائل میں رہ کر دیگر تحصیلوں کی نسبت بہتر امیج بنا رہی ہے۔ شہر کو صحت وصفائی کے حوالے سے منفرد بنانے کیلئے مختلف منصوبہ جات تکمیل کو پہنچ چکے ہیں شہریوں کو ہر ممکن حد تک ریلیف دینے کیلئے حکومتی ہدایات پر فوری عملدرآمد کیا جاتا ہے ماہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اس سلسلہ میں مصنوعی مہنگائی کے سدباب اور عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی کے مختلف پلانز پر کام ہورہا ہے کسی کو ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کی اجازت نہیں دیں گے جبکہ رمضان بازاروں اور عام بازاروں کے ذریعے شہریوں کو سستی اشیائے خوردنوش کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان بازاروں کے قیام کیلئے ابتدائی کام مکمل ہوچکا ہے ۔ گرانفروشوں اور ذخیرہ اندوزوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنی عاقبت کو سنوارنے کیلئے انسانی خدمت کے جذبہ کے تحت گرانفروشی اور ذخیرہ اندزی سے گریز کرکے روزہ داروں کیلئے آسانیاں پیدا کریں اور اچھا شہری ہونے کا ثبوت دیں ۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں رمضان المبارک میں شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کیلئے تجاوزات جیسے مسئلہ پر بھی بھرپور توجہ دی جائے گی تاکہ بلا تعطل ٹریفک کی روانی اورانسانی آمدورفت کو یقینی بنایا جاسکے۔ شہری اس سلسلہ میں انتظامیہ کیساتھ اپنا تعاون کرتے ہوئے محب وطن شہری ہونے کا ثبوت دیں۔۔