تحریر: حافظ محمد ذیشان زاہد اللہ تعالیٰ نے ہم کو رمضان ماہ غفران عطائ کیا یہ اسکی خاص کرم نوازی ہے، وگرنہ ہم میں سے کتنے ہی ایسے ہیں جو اس رمضان کو پا نہ سکے۔ اس مہنے کا مقصد صرف یہ نہیں ہے کہ ہم طلوع صادق سے لے کر غروب آفتاب تک بھوکے رہیں اور بس۔۔۔!نہیں بلکہ اس کا مقصد ہماری ٹریننگ ہے اسلام انسان کو بھوکا رکھنا بالکل بھی پسند نہیں کرتا اس کی مثال وہ حدیث ہے جس میں نبی ? نے فرمایا کہ : جب نماز کا وقت آ جائے اور تمہارے پاس کھانا حاضر ہو تو تم پہلے کھانا کھا لو” اس کا مطلب یہ ہی ہے کہ اسلام لوگوں کو بھوکا رکھنا پسند نہیں کرتا اور اسی لئے روزے کا مقصد اور اس کا تقاضا بھوکا پیاسا رہنا نہیں ہے , ? تعالیٰ نے روزہ دار کیلئے جنت میں ایک خاص دروازہ بنا دیا ہے جس کا نام (باب الریان) ہے۔ ارشاد نبوی? ہے: “جنت میں آٹھ دروازے ہیں ان میں سے ایک دروازے کا نام “الریان” ہے۔
اس سے روزہ داروں کے علاوہ کوئی داخل نہیں ہوگا”۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ”فرمانِ الٰہی ہے کہ ابن آدم کا ہر عمل اس کے لئے ہوتا ہے سوائے روزوں کے، بے شک روزے میرے لئے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔ اور روزہ ڈھال ہے۔
Ramzan ul Mubarak
سو جس دن کوئی روزہ رکھتا ہے تو وہ نہ گالی دے اور نہ ہی شور و شغف کرے۔ اگر کوئی گالی دے یا جھگڑا کرے تو کہہ دے کہ بے شک میں روزے دار ہوں۔ قسم اْس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بے شک روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری سے زیادہ بہتر ہے۔ روزے دار کے لئے دو خوشیاں ہیں۔
ایک جب وہ روزہ افطار کرتا ہے اور جب وہ اپنے رب سے ملے گا تو وہ بہت خوش ہو گا”۔(صحیح بخاری:)۔ روزہ انسان کو ایسی عظیم خوبی سے ہمکنار کرتا ہے جس کی وجہ سے یہ محرمات سے اجتناب کر سکتا ہے اور دورانِ روزہ جو اشیائ ? تعالیٰ نے حرام قرار دی ہیں۔
ان سے بچ کر یہ سبق سیکھ لیتا ہے کہ اگر میرے لئے وقتی طور پر حرام اشیائ سے پرہیز کرنا آسان ہے تو مستقل اور ابدی حرام چیزوں سے بچنا کوئی مشکل نہیں. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان پانچ خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:
Muhammad PBUH
”میری اْمت کو رمضان المبارک میں پانچ ایسی خصوصیات دی گئی ہیں جو پہلی کسی بھی امت کے حصہ میں نہیں آئیں:
١) روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے ہاں مشک کی خوشبو سے زیادہ محبوب ہے۔
٢) روز داروں کے لئے فرشتے استغفار کرتے ہیں حتیٰ کہ وہ روزہ افطار کرلیں۔
٣) اللہ تعالیٰ روزانہ جنت کو مزین کرتے ہیں اور فرماتے ہیں:
”میرے نیک بندوں سے عنقریب آزمائش ختم ہوگی اور وہ تیرے اندر داخل ہوں گے۔”
٤) شیاطین کو بند کردیا جاتاہے، وہ عام دنوں کی طرح لوگوں کو گمراہ نہیں کرسکتے۔
٥) رات کے آخری پہر لوگوں کی بخشش کی جاتی ہے۔
Allah
ابو مسعود غفاری سے روایت ہے کے نبی نے ارشاد فرمایا،”اگر بندوں کو معلوم ہوتا کہ رَمَضان کیا ہے تو میری اْمّت تمنَّا کرتی کہ کاش! پورا سال رَمَضان ہی ہو۔ رمضان المبارک کی مبارکباد۔ اس دعا کے ساتھ اللہ تعالی اس ماہ مبارک کی رحمتوں اور برکتوں کو سمیٹنے اور اپنی بخشش کراونے کی توقیق عطا فرمائے۔ آمین