کراچی (جیوڈیسک) آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشت گردی سے معیشت کوپہنچنے والے نقصانات میں نمایاں کمی ہوئی ہے،رواں مالی سال کے پہلے9ماہ کے دوران دہشت گردی سے نقصانات کی مالیت 40 فیصدکمی سے 5.55 ارب ڈالررہی،دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کوناقابل تلافی نقصان پہنچا،تجارتی سرگرمیاں درہم برہم ہوگئیں ۔
جس کے نتیجے میں کاروباری لاگت میں اضافے کاسامنا کرنا پڑا،ان عوامل کی وجہ سے پاکستان کیلیے برآمدی سودوںکی بروقت ترسیل ممکن نہ رہی نتیجتاًپاکستانی مصنوعات کیلیے عالمی منڈی میں تجارتی حریف ملکوں کے مقابلے میں اپنامارکیٹ شیئربرقراررکھنا دشوار ہوگیااورپاکستان کوایکسپورٹ میں کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ اقتصادی جائزہ رپورٹ برائے سال2015-16کے مطابق پاکستان کواب بھی دہشت گردی کے خدشات بالخصوص اورپڑوسی ملکوں کی مداخلت کی وجہ سے نامساعدسیکیورٹی چیلنجزکاسامناہے تاہم ملک میں جاری ضرب عضب کی وجہ سے امن وامان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے جس کی وجہ سے کاروباراورسرمایہ کاری کیلیے بھی فضاسازگارہورہی ہے،ضرب عضب کی وجہ سے معیشت کودہشتگردی کی وجہ سے پہنچنے والے براہ راست اوربالواسطہ نقصانات میں بھی نمایاں کمی آرہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشت گردی سے معیشت کوپہنچنے والے نقصانات میںگزشتہ سال کی نسبت40فیصدتک کمی ہوئی ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران معیشت کو دہشت گردی اور سیکیورٹی چیلنجز کی وجہ سے 9.24ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا کرناپڑا تھا تاہم ملک میں جاری آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران معیشت کو دہشت گردی سے پہنچنے والے نقصان میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ کے دوران برآمدات کو 80کروڑ ڈالرکانقصان پہنچا،متاثرین کومعاوضے کی ادائیگیوںکی مدمیں ایک کروڑ ڈالر کی رقم خرچ کی گئی۔
انفرااسٹرکچر کو 7کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچا، غیرملکی سرمایہ کاری کی مدمیں2ارب 4کروڑ ڈالر کے نقصان کاسامنا کرنا پڑا،صنعتی پیداوار میں کمی کی وجہ سے ایک کروڑڈالر،ٹیکس وصولیوں کی مدمیں 2.32 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا،بے یقینی کے حالات کی وجہ سے معیشت کوپہنچنے والے نقصانات کاتخمینہ ایک کروڑ ڈالراورجاری اخراجات میں اضافے کی وجہ سے 28کروڑ ڈالرکے خرچ کاسامناکرنا پڑا، متفرق اخراجات2کروڑ ڈالر رہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران دہشت گردی کی وجہ سے ایکسپورٹ کوایک ارب ڈالر، غیرملکی سرمایہ کاری کو4.56ارب ڈالر، ٹیکس وصولیوں کو 2.94ارب ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں گزشتہ 14 سال کے دوران براہ راست اور بالواسطہ طور پر معیشت کو 118.32ارب ڈالر کا نقصان پہنچ چکاہے۔