نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈین آرمی سے ایک مسلمان فوجی کو صرف اس لئے نکال دیا گیا کیونکہ اس نے داڑھی منڈوانے سے انکار کر دیا تھا۔ مختوم حسین نامی اس مسلمان فوجی کا موقف تھا کہ اسلام میں داڑھی منڈوانے کی اجازت نہیں ہے، اس لئے وہ ایسا اقدام نہیں اٹھا سکتا۔
انڈین آرمی نے قوانین اور حکم ماننے سے انکار پر مختوم حسین کو ناپسندیدہ فوجی قرار دے کر نوکری سے برخاست کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق 2001ء میں مختوم حسین نامی اس مسلمان فوجی نے اپنے کمانڈنٹ افسر سے درخواست کی تھی کہ اسے مذہبی بنیادوں پر داڑھی رکھنے کی اجازت دی جائے۔
فوجی افسر نے اس درخواست کے بعد مختوم حسین کو داڑھی رکھنے کی اجازت دیدی تاہم بعد ازاں اسے احساس ہوا کہ یہ اجازت فوجی قوانین میں ہونے والی نئی ترامیم اور احکامات کے خلاف ہے، تو اس نے یہ اجازت واپس لے لی اور مختوم حسین کو احکامات کی تعمیل کرنے کا حکم دیا۔
فوجی مختوم حسین نے ان احکامات کو امتیازی قرار دیتے ہوئے عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور داڑھی نہ منڈوانے کے اپنے فیصلے پر قائم رہا۔ فوج کے احکامات نہ ماننے کی پاداش میں اسے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا اور حکم عدولی پر 14 روز کیلئے حراست میں بھی رکھا گیا۔
اطلاعات ہیں کہ مختوم حسین بھرتی فوج کے اس امتیازی سلوک اور فیصلے کیخلاف اب سپریم کورٹ جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی فوج کے قوانین کے مطابق سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ کسی کو بھی داڑھی بڑھانے کی اجازت نہیں ہے۔