مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیل نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر پابندیوں میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان نئے مقرر کردہ وزیر دفاع ایولگٹور لائیبرمین کی زیر سرپرستی کام کرنے والے ادارے سی او بی اے ٹی کی طرف سے کیا گیا۔
غزہ کی پٹی سے 500 تک افراد کو ماہ مقدس میں مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں نماز جمعہ میں شرکت کی اجازت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ غزہ کے 200 رہائشیوں کو رمضان کے دوران مغربی کنارے میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت دی جائے گی۔ مغربی کنارے کے 500 فلسطینیوں کو غزہ میں اپنے خاندان کو دیکھنے کی اجازت ہو گی۔
بیرون ملک رہنے والے 300 فلسطینیوں کو غزہ اور 500 کو مغربی کنارے تک تل ابیب کے ہوائی اڈے کے ذریعے اپنے رشتہ داروں کو ملنے کیلئے سفر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ سی او بی اے ٹی کے بیان کے مطابق اس کا مقصد مذہبی آزادی کو برقرار رکھنا ہے۔
یاد رہے کہ عرب کے مشترکہ لسٹ میں اسرائیلی پارلیمان کو آگاہ کیا گیا تھا کہ وہ قطع نظر پابندی کے رمضان المبارک میں مسجد الاقصیٰ میں نماز ادا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔