پاکستان کے بیشتر علاقوں میں سوموار کی شام رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا ہے اور منگل سات جون کو پہلا روزہ ہوگا۔
مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کے چئیرمین مفتی منیب الرحمان نے ایک نیوز کانفرنس میں ماہ صیام کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان کے تمام علاقوں میں کئی سال کے بعد پہلی مرتبہ ایک ہی دن رمضان کا آغاز کیا جارہا ہے۔گذشتہ برسوں کے دوران صوبہ خیبر پختونخوا کے بیشتر علاقوں میں سعودی عرب کے ساتھ باقی ملک سے ایک روز پہلے روزہ رکھا جاتا تھا اور اسی طرح ایک دن پہلے عید کی جاتی رہی تھی۔ اس مرتبہ ماہ صیام شدید گرم موسم میں آیا ہے اور روزے کا دورانیہ پندرہ گھنٹے سے بھی زیادہ ہوگا۔وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے پانی اور بجلی کی وزارت کو ماہ صیام میں سحر اور افطار کے اوقات کے دوران بلاتعطل بجلی مہیا کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ان کے دفتر کی جانب جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے عملہ کو لوڈ شیڈنگ کے شیڈول کی سختی سے نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔میاں نواز شریف خود اس وقت لندن میں زیر علاج ہیں اور دل کی سرجری کے بعد صحت یاب ہورہے ہیں۔
سعودی عرب، قطر ،متحدہ عرب امارات ،انڈونیشیا ،سنگاپور ،لبنان ،شام ،کویت ،اردن اور افغانستان اور فلسطینی علاقوں میں آج سوموار کو پہلا روزہ تھا۔ یورپی ممالک میں مقیم مسلمانوں نے بھی آج سے ماہ صیام کا آغاز کیا ہے۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے رمضان المبارک کے آغاز کے موقع پر اسلامی دنیا کے لیڈروں کو تہنیتی پیغامات بھیجے ہیں۔
واضح رہے کہ ماہ صیام کے آغاز کا انحصار چاند کی رؤیت پر ہوتا ہے۔اس ماہ کے دوران مسلمان سحری سے لے کر غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں۔اس دوران وہ کچھ نہیں کھاتے، پیتے اور بعض حلال امور سے اجتناب کے بھی وہ پابند ہوتے ہیں۔روزہ اسلام کے پانچ ارکان میں سے دوسرا رکن ہے۔مسلمان اس ماہ میں اللہ کا قرب حاصل کرنے اور تزکیہ نفس کے لیے بھوک پیاس برداشت کرتے ہیں،رات کو تراویح کی اضافی نماز کے علاوہ نوافل ادا کرتے اور قرآن ،مجید کی تلاوت کرتے ہیں۔وہ فضول گفتگو،غیبت ،لڑائی جھگڑے اور مجادلے سے گریز کرتے ہیں اور معاشرے کے غریب اور معاشی طور پر پسماندہ افراد کی مالی امداد میں پیش پیش ہوتے ہیں اور انھیں زکوۃ اور صدقات دیتے ہیں۔