لندن (جیوڈیسک) انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد روسی ٹینس سٹار ماریہ شراپوا پر دو سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔ مایہ شراپوا کا رواں سال جنوری میں آسٹریلین اوپن کے دوران ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد انھیں عارضی طور پر ٹینس کھیلنے سے روک دیا گیا تھا۔
ماریہ شراپوا نے امریکی شہر لاس ایجنلس میں پریس کانفرنس کے دوران خود تصدیق کی تھی کہ وہ آسٹریلین اوپن کے دوران لیے گئے ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہو گئی ہیں۔
ماریہ کے مطابق وہ 2006ء سے میلڈونیم نامی دوا استعمال کر رہی تھیں تاہم اس دوا کو رواں برس ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ ماریہ شراپوا کا ڈوپ ٹیسٹ 26 جنوری کو لیا گیا تھا اور دو مارچ کو اِس کے فیصلے سے فیڈریشن اور کھلاڑی کو آگاہ کیا گیا۔
پریس کانفرنس کے دوران ماریہ شراپوا نے کہا کہ ان سے ایک بڑی غلطی سرزد ہوئی ہے۔ انہوں نے اپنے مداحوں اور شائقین کا دل توڑ دیا ہے۔ ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی سے وہ ٹینس کھیل کی شاندار روایت کے خلاف کام کرنے کی مرتکب ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد کھیلوں کا سامان بنانے والی امریکی کمپنی نائیکی اور سوئٹزرلینڈ کی گھڑیاں بنانے والی بڑی کمپنی نے ماریہ شراپوا کے ساتھ تمام کاروباری تعلقات کو معطل کر دیا تھا۔