ممبئی (جیوڈیسک) برینڈن میک کولم کے الزامات پر آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سابق آفیشل روی سوانی آگ بگولہ ہو گئے، انھوں نے کہا کہ ہم نے سابق کیوی کپتان کو 3 برس تاخیر سے مشکوک رابطے کی رپورٹ کرنے پر کچھ نہیں کہا، آئی سی ایل میں غلط کام پر کرس کینز کوکیسے سزا دے سکتے تھے، میک کولم کی رپورٹ ہم نے افشا نہیں کی، جب انھوں نے بیان ریکارڈ کرایا تب قریبی دوست ڈینیئل ویٹوری بھی موجود تھے۔
تفصیلات کے مطابق برینڈن میک کولم نے ایم سی سی اسپرٹ آف کرکٹر لیکچر میں آئی سی سی پر اعتراضات کی بارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پہلے بیان کو رسمی انداز میں لیا گیا، اینٹی کرپشن یونٹ کے اہلکار جان رہوڈز باتوں کو ریکارڈ کرنے کے بجائے پیپر پر لکھتے رہے۔ میک کولم نے اپنا بیان میڈیا میں افشا ہونے پر بھی کونسل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں گورننگ باڈی پر اعتماد کرنا مشکل ہے۔ ان کے اس بیان پر آئی سی سی کا آفیشل ردعمل گذشتہ روز ہی آگیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ پلیئرز کا اعتماد بحال کرنے کے لیے کوشاں ہے، یہ بھی واضح کیا گیا تھا کہ میک کولم کا بیان ان کی جانب سے لیک نہیں ہوا۔ اب اینٹی کرپشن یونٹ کے سابق جنرل منیجر روی سوانی کا بیان سامنے آیا جنھوں نے خود میک کولم پر کڑی تنقید کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم کیوی کرکٹر کے بیان کو کرس کینز کے خلاف استعمال کرہی نہیں سکتے تھے کیونکہ یہ معاملہ انڈین کرکٹ لیگ کا تھا جو آئی سی سی کے تحت تھی ہی نہیں، ہم میک کولم کے بیان کے کسی حصے کو بھی کینز کے خلاف استعمال نہیں کرسکتے تھے۔ سوانی نے کہا کہ خود میک کولم نے اپنے ساتھ ہونے والے مشکوک رابطے کی اطلاع ہمیں تین برس بعد دی، ہم نے ان کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ بیان افشا ہونے کے بارے میں سوانی نے کہاکہ خود میک کولم کہہ چکے کہ جس وقت وہ بیان ریکارڈ کرانے گئے تب ان کے ساتھ ڈینیئل ویٹوری بھی موجود تھے، اب یہ تو ایڈ ہاکنز (ڈیلی میل کے رپورٹر) ہی جانتے ہوں گے کہ ان کی خبر کا ذریعہ کون تھا۔