کراچی (جیوڈیسک) سرمایہ کاروں کی آئل اور سیمنٹ سیکٹر کے حصص میں فروخت کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور ایم ایس سی انڈیکس میں ممکنہ شامل ہونے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری رکنے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو ایک بارپھر اتار چڑھاؤ کے بعد مندی غالب آگئی جس سے انڈیکس کی 37000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد گر گئی۔
مندی کے باعث 79.34 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 94 ارب97 کروڑ42 لاکھ20 ہزار860 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کی وجہ سے بھی کیپٹل مارکیٹ میں تجارتی سرگرمیاں محدود ہوگئی ہیں جس کے منفی اثرات کاروبار پر مرتب ہورہے ہیں۔
جمعہ کو ایک موقع پر42.95 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے مذکورہ تیزی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 473.38 پوائنٹس کی کمی سے 36940.88 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 402.35 پوائنٹس کی کمی سے 20929.82، کے ایم آئی 30 انڈیکس1142.31 پوائنٹس گھٹ کر 64542.80، کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 196.64 پوائنٹس کمی سے17542.84 ہو گیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 21.90 فیصد کم رہا اور 10 کروڑ92 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار334 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں49 کے بھاؤ میں اضافہ، 265 کے دام میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔