کراچی (جیوڈیسک) ننھے عبداللہ کا انتظار ختم نہ ہوا، عدالت نے چودھری اقبال کو حکم دیا ہے کہ پہلے وہ بچے سے اپنا رشتہ ثابت کریں پھر حوالگی کا حکم دیں گے، ایدھی سنٹر نے بھی ثبوت کے بغیر بچہ دینے سے انکار کر دیا۔
کراچی کی فیملی کورٹ میں عبداللہ حوالگی کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے چودھری اقبال کو عبداللہ سے رشتہ ثابت کرنے کیلئے نکاح نامہ اور طلاق نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ فیصل ایدھی کے وکیل نے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کی استدعا کی۔
فیصل ایدھی کے وکیل کا کہنا ہے ، حلیمہ قتل کیس میں سوتیلے بیٹے انصر کا نام بھی لیا گیا ، اس لیے عبداللہ کی حوالگی پر تحفظات ہیں۔
چودھری اقبال کے وکیل کا کہنا ہے عدالت میں عبداللہ کے والد ہونے کے تمام ثبوت پیش کر دیئے ہیں ۔ بچے کے ماموں اور نانی کو بھی حوالگی پر اعتراض نہیں۔
عدالت نے ہدایت کی کہ ابھی عبداللہ ایدھی سنٹر میں ہی رہے گا ، کیس کی مزید سماعت پندرہ جون کو ہو گی۔
جبکہ اس سے پہلے ننھے عبد اللہ کی ماں حلیمہ کے قتل کا ملزم رضوان عدالت میں اعترافی بیان سے مکر گیا۔ ملزم کا کہنا ہے کہ حلیمہ کو سوتیلے بیٹے انصر نے قتل کیا۔ عدالت نے ملزم کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔