کراچی (جیوڈیسک) ممبر صوبائی اسمبلی شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال ترقیاتی اخراجات کے لئے مختص رقم کا 62 فیصد خرچ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 4 ماہ کی پابندی کے باعث ترقیاتی اخراجات سست روی کا شکار ہوئے، اس کے علاوہ نیب اور دیگر ایجنسیوں کے خوف سے مختلف محکموں کے سیکریٹریز پراجیکٹس پر دستخط کرنے سے کترانے لگے جس سے بیشتر منصوبوں کے ٹینڈر ہی جاری نہ ہو سکے۔
انھوں نے مزید کہا کہ وفاق بھی سندھ حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا، 800 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں سندھ کے لئے 12 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
دوسری جانب بجٹ تقریر کے دوران ایم کیو ایم کے احتجاج پر سندھ کے صوبائی وزیر منظور وسان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم رینجرز کا غصہ ہم غریبوں پر نکال رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم رینجرز کے سامنے بات نہیں کرتی اور یہاں اسمبلی میں شور مچاتی ہے۔