نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت نے کہا ہے کہ پاکستان مذاکرات چاہتاہے تو پہلے پٹھان کوٹ حملے کے ملزم کٹہرے میں لائے۔
ترجمان بھارتی وزارت خارجہ وکاس سروپ نے نئی دہلی میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ساتھ فوری مذاکرات کے لیے کوئی تاریخ طے ہوئی ہے نہ اس بارے میں کوئی فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاک بھارت سیکریٹری خارجہ مذاکرات کے لیے تاریخ کے تعین کے بارے میں پس پردہ کوششوں کے حوالے سے رپورٹوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ بھارت پہلے اس بات کامنتظرہے کہ پاکستان پٹھان کوٹ حملے میں ملوث عناصر جو پاکستان میں موجودہیں اورجن کے بارے میں پاکستانی حکومت کومکمل ثبوت بھی فراہم کیے گئے ہیں، کے خلاف کس طرح کی کارروائی کرسکتاہے۔ امیدہے کہ پاکستان وعدے کے مطابق حملے میں ملوث عناصرکے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔
انھوں نے کہاکہ بھارت نے مذاکرات کاسلسلہ منسوخ نہیں کیا، بھارت پاکستان سے مذاکرات چاہتا ہے لیکن اس کے لیے لازمی ہے کہ پاکستان بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔
وکاس سروپ نے کہاکہ پاکستان میں موجود ممبئی حملوں میں ملوث عناصرکے خلاف کارروائی بھی ہمسایہ ملک کیلیے ایک امتحان ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیںکہ پاکستان ممبئی حملوں میں ملوث عناصرکے خلاف کارروائی کرنے میں کس قدرسنجیدہ ہے
دوسری جانب بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے ایک بار پھر بھارت میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کاذمہ دارپاکستان کو ٹھہراتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ بھارت کو نقصان پہنچانا صحیح ہے۔ غازی آبادمیں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ اگرجموں کشمیرمیںکوئی حملہ ہوتاہے تواس کی وجہ سمجھ میں آتی ہے لیکن ممبئی پرحملے کی کیاوجہ ہے۔