دبئی (جیوڈیسک) دبئی سے گرفتار کرکے پاکستان لائے گئے مبینہ ٹارگٹ کلر سعید بھرم نے جے آئی ٹی کے سامنے انکشاف کیا ہے کہ اسے انیس قائم خانی نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ، شاہی سید اور آفاق احمد کو قتل کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والی مبینہ ٹارگٹ کلر سعید بھرم نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے کئی انکشاف کئے ہیں، سعید بھرم نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے 34 کارکن بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘ کے تربیت یافتہ ہیں۔ جن میں سے 13 ٹارگٹ کلرز کراچی میں آپریشن شروع ہونے کے بعد بیرون ملک فرار ہو چکے ہیں۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے لیے مخصوص کوڈ ورڈز کا استعمال کیا جاتا تھا۔ کلاشنکوف کے لیے کمپیوٹر، پستول کو پینسل اور بارود کو چونا کہا جاتا تھا۔
سعید بھرم نے بتایا کہ کراچی میں زمینوں پر قبضے اور چائنہ کٹنگ میں ایم کیو ایم کے 9 رہنما ملوث ہیں، کراچی کے پوش علاقے بہادر آباد میں غیر قانونی پینٹ ہاؤس بنانے کے لئے گورنر سندھ عشرت العباد کے بھائی عامر العباد کو باقاعدہ بھتہ دیا گیا تھا۔
ایم کیو ایم کے گرفتار کارکن نے کہا کہ 2012 میں ایم کیو ایم کی کراچی تنظیمی کمیٹی کے سربراہ حماد صدیقی نے محبت سندھ ریلی روکنے کا حکم دیا۔ جس پر عامر سر پھٹا نے ریلی پر فائرنگ کی تھی۔ اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انیس قائم خانی جب ایم کیو ایم میں اہم ترین ذمہ داریاں سر انجام دے رہے تھے اس وقت انہوں نے اسے نائن زیرو پر بلا کر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ، شاہی سید اور آفاق احمد کو ٹارگٹ کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی تاہم اس پر عمل نہیں ہوسکا۔
واضح رہے کہ سعید بھرم کو باقاعدہ طور پر دبئی سے گرفتار کرکے کراچی لایا گیا ہے اور اس وقت وہ رینجرز کی تحویل میں ہے۔