کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی کاروباری سرگرمیاں ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ میں شمولیت جیسی خبروں کے زیراثر رہیں جس کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں زبردست خریداری کے باعث منگل کو تیزی رہی اور انڈیکس 37517 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، تیزی کے سبب 61.02 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 83 ارب38 کروڑ 22 لاکھ74 ہزار458 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ مارکیٹ انڈیکس اگرچہ مثبت توقعات کی بنیاد پرتاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے لیکن اس کے باوجود غیرملکی سمیت سرمایہ کاری کے دیگر شعبہ جات مارکیٹ میں کھل کر سرمایہ کاری سے گریزاں ہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ایم ایس سی انڈیکس میں شمولیت سے متعلق اگر مثبت فیصلہ ہوا تو کیپٹل مارکیٹ میں مزید تیزی رونما ہوگی بصورت دیگر مارکیٹ میں بڑی نوعیت کی مندی بھی رونما ہونے کے خدشات ہیں۔ منگل کو تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 537.79 پوائنٹس کے اضافے سے ریکارڈ 37517.75 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 413.29 پوائنٹس بڑھ کر 21385.38 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 984.28 پوائنٹس کے اضافے سے 65663.66 اورکے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 156.49 پوائنٹس بڑھ کر 17872.09 ہوگیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 2.97 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ35 لاکھ63 ہزار220 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار331 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 202 کے بھاؤ میں اضافہ، 109 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 405 روپے بڑھ کر8670 روپے اور ماڑی پٹرولیم کے بھاؤ35.49 روپے بڑھ کر976.07 روپے ہو گئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ100 روپے کم ہوکر7400 روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 24.24 روپے کم ہوکر1557.42 روپے ہوگئے۔