کراچی: انجمن طلبہ اسلام پاکستان کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے کہا ہے کہ دنیا میں بھر میڈیا قوم کے نوجوانوں کے لئے سنجیدہ تربیت کے طور پر جانا جاتا ہے مگر پاکستان میں ایسا بلکل نہیں ہے، یہاں الیکٹرانک میڈیا پر رمضان جیسے متبرک مہینے کا بھی مذاق اڑایا جا تا ہے، اگر موجودہ اینکر پرسن کا حال دیکھتا جائے تو انہیں چھ کلمیں صحیح طرح یاد نہیں ہوتے ہیں اور نماز و روزے کے شرائط اور ارکار معلوم نہیں ہوتے ہیں، یہ تک نہیں معلوم ہوتا ہے کہ غسل کن صورتوں میں واجب ہوتا ہے مگر یہ اینکر پرسن دین کے انتہائی سنجیدہ اور حساس معاملات پر سیر گفتگو کرتے نظر آتے ہیں چاہے ایسی جاہلانہ گفتگو سے قوم کے اندر انتشار و انارکی ہی کیوںنہ پھیل جائے۔
پیمرا یا تو ضابطہ اخلاق طے کرے یا پھر رمضان ٹراسمیشن پر مکمل پابندی لگا دے، انجمن طلبہ اسلام کے زیر اہتمام روزانہ کی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے کہا ہے کہ میڈیا پر نوجوان نسل کے لئے اصلاح نہیں بلکہ بگاڑ کا ماحول موجود ہے، موجودہ الیکٹرانک میڈیا میں کون سا چینل ہے جو رمضان ٹرانسمیشن کے نام پر بے حیائی و فحاشی کا رواج عام نہیں کر رہا ہے۔
عامر لیاقت کے پروگرام میں پھانسی کے مناظر اور خواتین کے نازیبہ چھیڑ چھار نا قابل برداشت ہے، غیر محرم عورتوں کو بائیک پر گھمانا کہاں کی شرافت ہے،عامر لیاقت اپنی ساخت کھو رہے ہیں، انجمن طلبہ اسلام کے زیر اہتمام روزانہ کی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری بابر مصطفائی نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام نے ٹی وی بند روزہ آسان مہم کے تحت طلبہ سے عہد لینا شروع کردیا ہے کہ وہ کم از کم رمضان میں کوئی بھی شو نہیں دیکھیں گے، رمضان میں اللہ عزوجل نے شیطان بند کردیا ہے۔
مگر سرکش انسان کی شیطانیت پورے عروج پر ہے، ہماری قوم کو اس بات کا احساس ہی نہیں کہ بے شرمی و بے حیائی کے ان پروگرامات کی وجہ سے ان کے روزے اور عبادتیں برباد ہورہی ہیں، افطار سے پہلے کھیل کھود، افطار کے بعد بے حیائی، تراویح کے بعد خواتین کے ساتھ چھیڑ چھار اور اینکر پرسن کے ساتھ بے ہودہ پروگرامات منعقد کر کے قوم کو قرآن و سنت اوررمضان کی رحمتوں و برکتوں سے دور کیا جا رہا ہے، اس موقع پر کثیر تعداد میں لوگو ں نے انجمن طلبہ اسلام کے دستر خوان پر روزہ افطار کیا۔