عامر دورہ انگلینڈ پر دباؤ کا جواب اچھی کارکردگی سے دے سکتا ہے ، مصباح الحق

 Misbah ul Haq

Misbah ul Haq

لندن (جیوڈیسک) پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولر محمد عامر اپنے ماضی کو بھلا کر مستقبل پر دھیان دیں تو دباؤ کا جواب اچھی کارکردگی سے دے سکتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا محمد عامر کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی ہوچکی ہے اور فاسٹ بولر نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایک بہترین بولر ہیں۔ محمد عامر سے جوغلطی ہوئی تھی وہ اس کی سزا بھی بھگت چکے ہیں اب انہیں اپنے ماضی کو بھلا کر مستقبل میں اچھی کارکردگی پر نظر رکھنی چاہئے۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ بحیثیت کپتان مجھ پرمحمد عامر کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں اور ناں ہی یہ کوئی اس طرح کا معاملہ ہے جس پر سوچا جائے یا اور وضاحت دی جائے۔ محمد عامر کے پاس بہترین موقع ہے کہ انگلینڈ کے دورے میں اپنے بہترین روئیے سے خود پر سے دباؤ کم کریں اور ماضی میں سرزد ہونے والی غلطی کا ازالہ کرنے کے لئے انہیں اپنی بہترین کارکردگی دکھانا ہوگی اور اب سب کچھ فاسٹ بولر کے اپنے ہاتھ میں ہے کہ وہ کیا کرتے ہیں۔

مسٹر ٹُک ٹُک نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز بحیثیت کپتان ان کے کریئر کی سب سے سخت اور مشکل سیریز ہے جس کا سبب انگلینڈ کی کنڈیشنز ہیں جو دنیا بھر میں سب سے مختلف اور مشکل ترین ہوتی ہیں جس میں کھیلنا بیٹسمینوں کے لیے آسان نہیں ہوتا۔ ماضی میں پاکستان مشکلات کے باوجود انگلینڈ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا رہا ہے، اسی وجہ سے انھیں بھی موجودہ ٹیم سے بڑی توقعات وابستہ ہیں جو ٹیسٹ میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور امید ہے کہ وہ انگلینڈ میں بھی اچھی کرکٹ کھیلے گی۔ پاکستانی بیٹنگ لائن بہت زیادہ تجربہ کار نہیں ہے لیکن اس میں اتنی صلاحیت موجود ہے کہ وہ انگلینڈ کی کنڈیشنز میں خطرناک ثابت ہونے والے جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کا مقابلہ کرسکے تاہم وہ ٹیم کے بولنگ اٹیک سے زیادہ پُرامید ہیں جو پاکستان کو انگلینڈ میں جتواسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سیریز میں یاسر شاہ کا کردار بہت اہم ہوگا۔ وہ جس معیار کے بولر ہیں اس کے لیے کسی خاص قسم کی وکٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

مصباح الحق نے کہا کہ یہ ان کی بدقسمتی ہے وہ ابھی تک اپنے پورے کرئیر کے دوران انگلینڈ میں ٹیسٹ میچ نہیں کھیل پائے ہیں تاہم وہ ٹیسٹ سیریز سے قبل انگلینڈ جاکر وہاں کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کریں گے کیونکہ ایک پروفیشنل کی حیثیت سے کھلاڑی کو ہر طرح کی صورت حال میں کھیلنے کے لیے تیار رہنا ہوتا ہے۔