کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد کے برساتی نالوں کی صفائی کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ نے فنڈز کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا ۔گجر نالے کے ترقیاتی کام کے لئے 18ارب کا منصوبہ بھی تعطل کا شکار ہے ۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے شہر کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ہدایت کی تھی۔
جس کے لئے کے ایم سی نے مارچ میں 160ملین کی سمری تیار کرکے وزیراعلیٰ سندھ کو روانہ کی جو کہ تاحال وزیر اعلیٰ نے پاس نہیں کی جبکہ مونسپل سروسز کے ایم سی کے ذرائع کے مطابق 2015ء میں بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو 437ملین کی سمری ارسال کی گئی تھی لیکن وزیر اعلیٰ سندھ نے 2015ء تا 2016ء میں بھی 437ملین کی سمری منظوری نہیں کی جس سے تاھال وفاقی حکومت کی طرف سے برسات کی ریڈ الرٹ جاری ہونے کے باوجود سندھ حکومت کراچی کے 30بڑے برساتی نالوں کی صفائی کے لئے سنجیدہ نہیں ہے اور برساتی نالے بھر ہوئے ہیں۔
جبکہ کے ایم سی نے اپنے ذرائع سے محض ایک ایک مشنری سے 5برساتی نالوں پر فوٹو سیشن کیلئے کاموں کا آغاز کردیا ہے جبکہ سندھ حکومت نے گجر نالے کی توسیع ،صفائی کے لئے 18ارب کے منصوبے کیلئے اعلان کیا تھا لیکن سندھ حکومت نے وہ منصوبہ بھی چھوڑ دیا ہے اور گجر نالہ کی توسیع نہ ہوئی بلکہ اس کی صفائی کے کاموں کا بھی آغاز نہیں کیا جاسکا جس سے بڑے پیمانے پر اضافی جانوں اور مالی نقصانات کا بھی اندیشہ ہے۔