دعائوں کی ضرورت ہے ایسے میں قوم انعام گھر میں عزت نفس لٹانے میں مصروف ہے، شاہ محمد اویس

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے موجودہ حال زار پر انتہائی دکھ سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ مسلم اقوام کے حکمران غفلت کی نیند سو رہے ہیں انہیں نہیں معلوم کے جس آگ میں وہ ایک مسلم ملک کو جانے دے رہے ہیںکل وہی آگ ان کے اپنے ملک میں بھڑک اٹھے گی اور تاریخ گواہ ہے کہ گزشتہ دو دہائی سے یہی ہو رہا ہے، ایک کے بعد ایک اسلامی ملک اس آگ کا شکار ہورہا ہے، موجودہ دور میں اسرائیل فلسطین اور ملک شام میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ہٹلر کے ہالوکاسٹ سے زیادہ تباہ کن ہے، پورے پورے شہر اور نسلیں تباہ کردی گئیں ہیں، اسرائیل، امریکہ اور بھارت سمیت یہود و نصاریٰ کے پیروکار یہ نہ سمجھیں کہ وہ اسلام پر غلبہ حاصل کرلیں گے، اسلام ہر دور میں غالب رہا ہے، انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں ہے کہ اسلامی فوجوں میں محمد بن قاسم ، طارق بن زیاد ، سلطان محمود غزنوی، سلطان صلاح الدین ایوبی جیسے سپہ سالار اور مسلم حکمرانوں میں سلطان نورالدین زنگی جیسے حکمران پیدا ہونگے، علامہ شاہ عبدالعلیم صدیقی میرٹھی اور علامہ شاہ احمد نورانی کی کئی دہائیوں پرانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے کچھی میمن مسجد صدر میں ماہ رمضان کے تیرہویں شب کی نماز تہجد کے بعد معرکہ بدر کے حوالے سے عمائدین اور خادمین کے وفد سے اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ اگر آج بھی نظریئے کی بنیاد پر اسلامی ممالک کی صف بندی کی جائے تو معرکہ بدر کا جذبہ بیدار ہو سکتا ہے،۔

مغربی سامراج سمجھتا ہے کہ جنگ ہتھیار پر بھروسہ کر کے لڑی جاتی ہے، مسلم قوم کے لئے افراد اور ہتھیار کی تعداد کبھی معنی نہیں رکھتی تھی، شام اور فلسطین میں جو کچھ ہورہا ہے وہ نا قابل برداشت اور حقوق انسانی کے علم برداروں پر کالک ہے، سود کی حمایت میں بات کرنے والے صدر صاحب مسلم امہ کے حالات پر کبھی کچھ نہیں بولتے ہیںگا ، مسلم امہ کو آج سنجیدگی اور دعائوں کی ضرورت ہے ایسے میں قوم انعام گھر میں عزت نفس لٹانے میں مصروف ہے، علماء کرام اور عوام کی قادیانی پروپیگنڈے پر تشویش اور تذبذب کے جواب میں شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ پیمرا سمجھ رہا ہے کہ چینل کے ایک پروگرام پر پابندی سے شائد عوام اور علماء کو بیوقوف بنادیا جائے مگر ایسا نہیں ہے، حمزہ عباسی جو حرکت کی ہے وہ بھول نہیں ہے بلکہ ایک عالمی سازش ہے، کوئی یہ نہ سمجھے کہ چینل بند کرنے سے معاملہ حل ہوجائے گا پیمرا اور اعلیٰ عدلیہ کو حمز ہ عباسی کے خلاف کاروائی کرنی ہی ہوگی، ۔