کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو نئے مالی ہفتے کے آغاز پر بھی زبردست اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 38700، 38600 اور 38500 پوائنٹس کی 3 حدیں بیک وقت گرگئیں، مندی کے باعث 56.26 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 24 ارب 73 کروڑ 39 لاکھ 85 ہزار 943 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ہفتوں سے ایم ایس سی آئی میں شامل ہونے والی جن کمپنیوں کے حصص میں وسیع پیمانے پرسرمایہ کاری کی گئی تھی انہیں کمپنیوں کے حصص کی آف لوڈنگ کا حجم بڑھ گیا ہے اور سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں نے پرافٹ ٹیکنگ میں زیادہ دلچسپی رکھی جس سے مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی، کاروباری دورانیے میں ایک موقع پراگرچہ 204.48 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن یوبی ایل، ایم سی بی بینک اور ایچ بی ایل کے حصص میں وسیع پیمانے پرفروخت کا رحجان غالب ہونے سے مذکورہ تیزی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 307.12 پوائنٹس کی کمی سے 38469.82 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 233.10 پوائنٹس کی کمی سے 22137.72 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 41.00 پوائنٹس کی کمی سے 67058.60 ہوگیا تاہم کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 23.26 پوائنٹس اضافے سے 17877.23 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 10.78 فیصد زائد رہا،14 کروڑ 91 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار 327کمپنیوں تک محدود رہا جن میں 123 کے بھاؤ میں اضافہ، 184 کے دام کم اور 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔