کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق پہلی مرتبہ پاناما لیک کے معاملے میں سامنے آئے ہیں تما م مسلم لیگی رہنمائوں کو پیپلز پارٹی کے خلاف بول کر اپنی وفاداری ثابت کرنا پڑتی ہے۔
یہ بات انہوں نے ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو پاناما لیکس کے معاملے پر اپنے آپ کو کلیر کرنا پڑے گا وزیر اعظم کو کیا ضرورت پیش آئی تھی کہ پاناما لیکس کے معاملے پر قوم سے خطاب کرنا پڑا مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے حکمرانوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو شہید بنے نظیر بھٹو اور دیگر رہنمائو ں کو بہت پریشان کیا میاں نواز شریف نے آصف علی زرداری کو سالہاسال پابند سلاسل رکھا نواز شریف حکومت نے پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنمائو ں کو ہراساں کیا اور شہید بینظیر بھٹو کو عدالتوں کے چکر لگوائے انہوں نے کہا کہ چند مسلم لیگی رہنما اپنے وزیر اعظم کو غلط مشورے دیکر جمہوریت کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔
میاں صاحب کی آستینوں میں کئی سانپ ہیں اور وہ اب بھی کئی سانپ پال رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ابھی بھی میاں صاحب کو پاناما لیکس کے معاملے پر طول دینے کا مشورہ دیا جارہا ہے اس معاملے کو طول دینا حکومت کے دن کم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور نہ کیا جائے اگر وہ سڑکوں پر آگئی تو حکومت اس کا ایک جھٹکا بھی برداشت نہیں کرسکے گی ۔مولا بخش چانڈیو نے ن لیگ کو مشورہ دیا کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے کیونکہ مذاکرات کے ذریعے بڑے بڑے بحرانوں کو حل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا حکمران اپنے لہجے میں نرمی پیدا کریں اور جلتی پر تیل نہ ڈالیں اور سیاسی جماعتوں کی قائدین پر طعنہ زنی سے اجتناب کریں انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی پوری عمارت ضیاء الحق کی فکری بنیادوں پر رکھی ہوئی پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ احتساب کا آغاز وزیر اعظم سے کیا جائے تاکہ ایک مضبوط احتساب کا نظام قائم ہوجائے اور وزیراعظم بے گناہ ہوکر سامنے آجائیں ۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اعلان کردیا ہے کہ ہم اپوزیشن کے ساتھ رہیں گے اور میاں صاحب کو اپوزیشن کو اعتماد میں لینا ہو گا۔