کراچی (جیوڈیسک) امجد صابری ٹی وی پروگرام میں شرکت کیلئے جا رہے تھے۔ لیاقت آباد میں دہشتگردی کا نشانہ بن گئے۔ موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کی چلائی گئیں گولیاں ان کے سینے اور چہرے پر لگیں۔ موقع پر ہی جان جاں آفریں کو سونپ دی۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور دو تھے۔ موٹر سائیکل کی پچھلی نشست پر بیٹھے دہشتگرد نے پہلے فائرنگ کر کے گاڑی رکوائی پھر دوبارہ گولیاں چلا دیں۔ پولیس حکام کے مطابق فائرنگ تیس بور کے پسٹل سے کی گئی۔ دہشتگرد گاڑی کا پیچھا کر رہے تھے موقع پا کر ٹارگٹ کیا۔
گیارہ گولیاں چلائی گئیں سر میں لگنے والی گولی موت کا سبب بنی واقعہ کے بعد رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
پولیس نے شواہد جمع کرنے کے بعد فائرنگ کا نشانہ بننے والی گاڑی کو جائے وقوعہ سے ہٹا دیا۔ متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ نے تحقیقاتی ٹیم بھی بنا دی ہے۔ وزیراعظم نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
نوازشریف نے ذمہ داروں کو جلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت بھی کی ہے۔ امجد صابری کی نماز جنازہ آج ظہر کے بعد ادا کی جائے گی جس کے بعد انہیں پاپوش قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
عالمی شہرت یافتہ قوال امجد فرید صابری کے بڑے بھائی ثروت صابری فیملی کے ہمراہ لندن سے قومی ائیر لائن کی پرواز سے پاکستان کیلئے روانہ ہو گئے۔ روانگی کے وقت گفتگو کرتے ہوئے ثروت صابری کا کہنا تھا ان کی کسی کے ساتھ دشمنی نہیں تھی۔