کوٹلی (نامہ نگار) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے مظفرآباد میڈیکل کالج میں پولیس گردی اور طلباء و طالبات پر بدترین سرکاری تشدد کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ اخباری بیان میں لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نے کہا کہ مظفرآباد میڈیکل کالج میں جس طرح ہمارے بچوں کو بے دردی سے تشدد اور پولیس گردی کا نشانہ بنایا گیا وہ ہمارے تعلیمی اداروں کی تاریخ کا ایک سیاہ باب بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بچوں کا کالج انتظامیہ کے ساتھ کوئی مسئلہ تھا تو اسے آخری ممکنہ حد تک بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا تھا اور پولیس تشدد کوئی آپشن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں جس طرح مظفرآباد کی حرام بے شرم انتظامیہ نے قانون کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بچوں پر حملہ کیا وہ ایک جرم ہے ۔
ان مجرموں کو قانون کے مطابق انکوائری میں لایا جائے اور تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی کرتے ہوئے ایس پی مظفرآباد کو معطل کیا جائے۔ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ انتظامی افسران خود کو ہمیشہ فرعون سمجھ کر تشدد کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور یہ انتظامی افسران ہی ہیں جو معاشرے میں تشدد، لاقانونیت اور عدم برداشت کو فروغ دیتے ہیں۔ ڈاکٹر توقیر نے کہا کہ ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے میں پولیس کو اس طرح گھسنے کی اجازت دینا ہی غیر معقول بلکہ احمقانہ فیصلہ ہے اور جس کسی نے بھی یہ فیصلہ کیا ہے اس کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر توقیر گیلانی نے مظفرآباد میڈیکل کالج کے تمام طلباء اور طالبات سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ہم طلباء کے ساتھ ہیں اور طلباء کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر بالکل خاموش نہیں رہیں گے۔ ڈاکٹر توقیر گیلانی نے تمام گرفتار طلباء کی فوری رہائی اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا۔