کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے عالمی شہرت یافتہ قوال امجد علی صابری کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوناباعث تشویش ہے ،چندروز قبل دن دیہاڑے چیف جسٹس کے صاحبزادے کو اغواء کرلیاگیااور کل امجدصابری کوخون میں نہلادیاگیا۔
معلوم ہوتاہے کہ ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام میں قانون نافذکرنے والے ادارے ناکام ہوچکے ہیں۔جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ حکمران دعوے تو بڑے بڑے کرتے ہیں مگر اقدامات پر توجہ نہیں دیتے ، دیرپا امن کیلئے دعوے نہیں اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ امجد صابری کا قتل لمحہ فکریہ ہے ایسا شخص جس کی کسی سے دشمنی نہیں اس کے باوجود اس کو دن دیہاڑے قتل کرلیاگیا جوکہ افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے کا اغواء قانون نافذکرنے والے اداروں کی غفلت ولاپرواہی کا نتیجہ ہے ، حیرت ہے کہ صوبے کے چیف جسٹس کا بیٹا اغواء کرلیا جاتاہے اور پولیس کو خبر تک نہیں ہوتی ، انہوں نے کہاکہ شہر میں پائیدار امن کیلئے جامع حکمت عملی ترتیب دیکر اقدامات کرنے ہوں گے اور جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں ملزمان کی گرفتاری اور آئے روز پولیس مقابلوں میں دہشت گردوں کے مارے جانے کے باوجودشہر سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ختم کیوں نہیں ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کچھ روز جب دہشت گرد اپنے اگلے مذموم ارادوں کو عملی جامہ پہنانے کی تیاری کررہے ہوتے ہیں تو حکمران یہ کہتے نہیں تھکتے ہم نے ٹارگٹ کلنگ ختم کردی ہے ،انہوں نے کہاکہ عوام کو یہ پوچھنے کا حق حاصل ہے جس طرح سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونماء ہونا شروع ہوگئے ہیں اس سے معلوم ہوتاہے شہر میں ٹارگٹ کلر موجود ہیں۔
پھر گزشتہ طویل عرصہ سے جاری آپریشن میں گرفتار یاں اور مقابلوں میں دہشت گردوں کی ہلاکتیں سوالیہ نشان ہیں ،انہوں نے مطالبہ کیاکہ ان عناصرکوفی الفورقانون کے شکنجے میں لایاجائے جوایک بار پھر شہر قائدکی رونقیں لوٹنے اور یہاں کے امن کوتہس نہس کرنے کے لیے میدان میں آگئے ہیں۔