سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران ضلع کپواڑہ میں 7 کشمیری نوجوانوں کوشہیدکردیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے ان نوجوانوں کو گزشتہ روزضلع کے علاقوں دھوبی وان کھرہامہ، درگ مولہ اوروودربالامیں جاری فوجی کارروائی کے دوران شہیدکیا۔ دریں اثنامقبوضہ علاقے میں’یوم کشمیر‘منایاگیاجس کا مقصدعالمی برادری پرزوردیناتھاکہ وہ کشمیریوںکوان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلانے کے لیے بھرپور کردار ادا کرے، اس موقع پرسری نگر، بڈگام، اسلام آباد، پلوامہ، کو لگام، کپواڑہ، سوپوراوردیگر علاقوںمیںزبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے گئے، مظاہرین نے پاکستان اور آزادی کے حق میں اوربھارت کیخلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے سری نگر، اسلام آباد شہروں میں پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے۔ ببھارتی فورسزکے اہلکاروں نے مظاہرین کومنتشرکرنے کیلیے فائرنگ کی اور آنسوگیس کے گولے داغے جس سے متعددافرادزخمی ہوگئے۔ ’یوم کشمیر‘ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اور یاسین ملک نے مشترکہ طورپردی تھی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماؤںعلی گیلانی، یاسین ملک، شبیرشاہ، غلام نبی سمجھی، حکیم عبدالرشید اورشوکت احمد بخشی کومظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلیے گھروں اور تھانوں میں مسلسل نظربندرکھا۔ انھیںجمعہ کی نمازبھی ادانہیںکرنے دی گئی۔
یاسین ملک کی مسلسل غیرقانونی نظربندی کے خلاف سری نگرکے علاقے مائسمہ میںمکمل ہڑتال کی گئی۔ حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے سری نگرمیںاجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کوکشمیرآر ایس ایس کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئررہنما آغا سیدحسن الموسوی نے بڈگام میںاجتما ع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ محبوبہ مفتی علمائے کرام کوکشمیریوںکودرپیش مسائل اجاگرکرنے سے روک نہیںسکتی۔ حریت ہنماؤں جاویداحمدمیراورمختاراحمد وازہ نے سری نگراورترال میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی قیادت پرزوردیا کہ وہ مسئلہ کشمیرپراپنی ہٹ دھرمی ترک کرتے ہوئے اس دیرینہ تنازع کوکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے لیے اقدام کرے۔کولگام کے علاقے ریڈونی میں خواتین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آسیہ اندرابی نے کہا کہ اس مقدس تحریک کے لیے کشمیریمرداورجوان اپنی جانوںکانذرانہ پیش کررہے ہیںاورخواتین پر بھی ذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوںکے مطابق تحریک کے تئیں ذمہ داری نبھائیں، تحریک آزادی کشمیرمیںخواتین کاکرداراہم ہے۔