برسلز (جیوڈیسک) برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے برطانوی عوام کے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کی ذمہ داری جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور دیگر رہنماؤں پر ڈال دی۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون ان دنوں برسلز میں موجود ہیں جہاں برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعد رکن ممالک کا اجلاس ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈیوڈ کیمرون نے یونین کے ممالک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جب کہ انہوں نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کی ذمہ داری جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور دیگر رہنماؤں پر ڈالتے ہوئے کہا کہ جن رہنماؤں کو امیگریشن کے لئے اصلاحات کرنا تھیں وہ یہ کام نہیں کرسکے جس کی وجہ سے برطانوی عوام نے یونین سے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ یورپی یونین کے ساتھ اس وقت تک آزادانہ تجارت کے معاہدے پر دستخط نہیں کرے گا جب تک آزادانہ نقل و حمل کو نہیں روکا جاتا۔
برطانوی وزیراعظم کا یورپی یونین کے آخری اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ ریفرنڈم کے بعد یہ واضح ہوگیا ہے کہ برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا کیوں کہ برطانوی عوام سمجھتے ہیں کہ امیگرین کنٹرول سے باہر ہوچکی ہے جب کہ انہوں نے یورپی یونین کے رکن ممالک کو خبردار کیا کہ برطانوی عوام نے جو فیصلہ کیا ہے اس سے کم قبول نہیں کیا جائے گا اور امیگریشن کنٹرول کو ہر حال میں یقینی بنانا ہوگا۔
دوسری جانب اجلاس کے دوران جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی اتحاد برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کے فیصلے کا ہر صورت احترام کرے اور برطانیہ جتنا جلد ممکن ہو یورپی یونین چھوڑنے کے اپنے منصوبوں پر عمل کرے اور اگر برطانیہ یورپی یونین کی سنگل مارکیٹ تک دوبارہ رسائی حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ آزادانہ نقل و حرکت کو ہر صورت تسلیم کرے۔
یورپی یونین کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانوی ووٹروں کے لیے امیگریشن کا مسئلہ بہت تشویش کا باعث تھا اور برطانیہ کی یورپی یونین کی سنگل مارکیٹ تک رسائی بھی بہت بڑا چیلنج ہوگی تاہم یورپی اتحاد کے ساتھ مستقبل میں تجارت اور سیکیورٹی جیسے معاملات اہم رہیں گے۔