برسات مسلسل

مل جائیں تیرے قرب کے لمحات مسلسل
ہو جائے عطا ہم کو یہ سوغات مسلسل

تو سامنے بیٹھا ہو غزل لکھتا رہوں میں
یوں جاری رہیں علم کی خدمات مسلسل

جیون میں کسی شے کی کمی باقی رہے نہ
بخشے تو اگر پیار کے درجات مسلسل

ہو جس میں تیرا ذکر تیری یاد کی خوشبو
ہم لوگ تو کرتے ہیں وہی بات مسلسل

صدیوں کی تپش من میں لئے پھرتے ہیں ساحل
دے ہم کو کبھی قرب کی برسات مسلسل

Rainy

Rainy

ساحل منیر