لاہور (جیوڈیسک) چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے فیصلہ کیا ہے کہ عدالت عالیہ کی تیرہ خالی آسامیوں پر اگست تک تعیناتی مکمل کرلی جائیگی جن میں زیادہ تعداد دیوانی نوعیت کے قوانین پر عبور رکھنے والے ججز کی ہو گی۔
ہائیکورٹ میں اس وقت 13 ججز کی آسامیاں خالی ہیں جن پر کئی ماہ سے تعیناتی التواءکا شکار تھی۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سید منصور علی شاہ ججز کی تعیناتیوں کے عمل میں ندیم کاہلوں کیس میں اپنے ہی فیصلے پر عملدرآمد کرنا چاہتے ہیں جس میں انہوں نے یہ اصول طے کیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے 7 سینئر ججز پر مشتمل انتظامی کمیٹی کی بامعنی مشاورت اور رائے سے نئے ججز کی تعیناتی کی جائے تاکہ ہائیکورٹ میں زیادہ سے زیادہ قابل ججز تعینات کئے جاسکیں۔
ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 18 ہزار دیوانی مقدمات زیرالتوا ہیں اور دیوانی نوعیت کے قوانین پر عبور رکھنے والے ججز بھی لاہور ہائیکورٹ میں کم ہیں اسلئے نئے ججز کی تعیناتی میں دیوانی نوعیت کے قوانین پر عبور رکھنے والے ججز کو ترجیح دی جائیگی اور ضلعی عدلیہ میں سے زیادہ تر ججز کو لاہور ہائیکورٹ میں تعینات کیا جائیگا۔