پشاور (جیوڈیسک) 1980ء میں پناہ کی تلاش میں پاکستان آنے والے افغان مہاجرین گزشتہ 36 سال سے پاکستان میں براجمان ہیں۔ امن وامان اور معیشت پر اثر انداز افغان مہاجرین پاکستان سے جانے کا نام ہی نہیں لے رہے۔ اب پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی پاکستانی معیشت پر پر بوجھ افغان پناہ گزینوں کے حمایتی بن کر میدان میں آ گئے۔ محمود خان اچکزئی نے افغان ریڈیوکو انٹرویو دیتے ہوئے خیبر پختونخوا کو افغانیوں کا علاقہ قرار دے دیا۔
موصوف کہتے ہیں کہ افغان پناہ گزینوں کو ان کی زمین پر ہراساں نہیں کرنے دوں گا۔ محمود خان اچکزئی نے یہاں تک کہہ گئے کہ اگر افغان پناہ گزینوں کو پاکستان کے کسی اور حصے میں ہراساں کیا جا رہا ہے تو وہ خیبر پختونخوا آ جائیں۔ افغان ریڈیو سے بات کرتے ہوئے محمو دخان اچکزئی کا کہنا تھا کہ طورخم اور افغان پناہ گزینوں کی زبردستی وطن واپسی دو الگ مسائل ہیں، جو افغانستان میں افغان حکام کے ساتھ ساتھ پاکستان میں پشتون رہنماؤں کے لیے بھی باعث تشویش ہیں۔