آپ کے سر محتاجوں کا قرض

Ramadan

Ramadan

تحریر: ممتاز ملک. پیرس
رمضان المبارک کا مہینہ بھی اپنی پوری رونقیں اور برکتیں سمیٹے رخصت ہو رہاہے . اس ماہ مقدسہ کا مقصد جہاں ہمیں دوسروں کی تکالیف کا احساس دلانا ہے وہیں ڈاروم.کے کام آنے میں بھی ایک دوسرے پر سبقت لیجانے کی ترغیب بھی دلاتا ہے . اس کے لیئے دوسروں کی بھوک اور پی اس کا احساس کرنا جسمانی قربانی ہے تو مال خرچ کر کے مالی قربانی کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے . جیسے کہ عید کی خوشی میں ماہ رمضان کا چاند دیکھنے سے لیٹ سوال کا چاند نظر آنے تک ہر انسان مرد و زن ، جوان اور بوڑھے پر فرض کر دیا گیا ہے .

چاہے کوئی رمضان المبارک کا چاند دیکھتے ہی چند منٹ میں ہی وفات پا جائے یا کوئی شوال کی چاند سے چین گھنٹے پہلے پیدا ہوا ہو . ہر ایک پر رمضان المبارک کا فطرانہ ادا کرنا اس کے لیئے لازم ہے . یا وہ خود دے یا اس کی جانب سے اس کے گھر کے افراد دیں .

EID

EID

اور فطرانہ دینے کے لیئے عید کی نماز کے وقت اکثر لوگوں کو پریشان ہوتے دیکھ ہے . بھی آخر آپ کو یہ فرذ ادا ہی کرنا ہے تو رمضان کے آغاز کیساتھ ہی کسی ضرورت مند کو وہ رقم پہنچا دیجیئے تاکہ وہ اسے رمضان المبارک میں یا عید کے ضروری اخراجات میں استعمال کر سکے .
یوں کسی کی عزت نفس بھی سلامت رہیگی اور آپ کو بھی اپنی عید اطمینان کیساتھ منانے کا موقع مل سکے گا سو جلدی کریں اور ذہن نشیں کر لیں .

کہ ضروری نہیں ہے کہ فطرانہ عید کے روز ہی ادا کیا جائے بلکہ احسن تو یہ ہے کہ رمضان کا مہینہ پاتے ہی پہلے ہی ہفتے میں اس کی ادائیگی کر دی جائے . تاکہ یہ رقم کسی ضرورت مند کو بھی عید منانے کے قابل کر سکے . اور عید کا چاند دیکھتے یا اعلان ہوتے ہیں چآہے کوئی پیدا ہو یا وفات پا جائے، روزہ رکھے یا نہ رکھے فطرانہ کی ادائیگی اس پر واجب ہو گئی . اور جو لوگ فطرانہ ادا نہیں کرتے نہ تو ان کے روزے قبول ہوتے ہیں اور نہ ہی ان کی عید کی نماز قبول ہوتی ہے . کیونکہ آپ کے سر محتاجوں کا قرض جو موجود ہے .اور ہر مسلمان پر جس نے یہ ماہ صیام پایا ان سب پر فطرانہ واجب ہے.

تحریر: ممتاز ملک. پیرس