نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت نے اچھے اور برے دہشت گردوں کی تقسیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے دہشت گردوں کی حمایت کرنے والوں کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے نئی دہلی میں ایک بیان میں کہا کہ دہشت گرد، دہشت گرد ہوتا ہے جس کا عمل انسانیت کے خلاف ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
دہشت گردی کا خاتمہ اچھے اور برے دہشت گردوں میں فرق کو مٹا کر ہی کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ اور اس کے دیگر اتحادی ملکوں نے مختلف ملکوں میں اپنے مفادات کے پیش نظر دہشت گردوں کو اچھے اور برے دہشت گردوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔ دوسری طرف بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کاس سوراپ نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے کبھی بھی پاکستان کے ساتھ رابطوں سے انکار نہیں کیا۔
انکا کہنا تھاکہ بھارت دہشتگردی اور تشدد سے پاک ماحول میں پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال بھارت پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات کا انتظار کر رہا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے کہا کہ سارک وزراء داخلہ کانفرنس میں شرکت کیلئے راجناتھ سنگھ کے دورہ پاکستان کا معاملہ زیر غورہے تاہم اس کی تصدیق وزارت داخلہ سے آئے گی۔
دورہ پاکستان کے دوران بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی اپنے پاکستانی ہم منصب چودھری نثار علی خان سے سمیت دیگر ممالک کے وزراء داخلہ سے دوطرفہ ملاقاتوں کا امکان ہے۔ راجناتھ سنگھ کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری داخلہ راجیو مہرشی اور وزارت داخلہ کے دیگر حکام بھی ہونگے۔
وکاس سوراپ نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ انکے سیکرٹری خارجہ نے ممبئی دہشتگرد حملے سے متعلق مزید شواہدکیلئے ہمارے سیکرٹری خارجہ کو ایک خط لکھا ہے تاہم ہمیں کوئی بھی تازہ خط موصول نہیں ہوا۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے گزشتہ سال ستمبر میں خط لکھا تھا جس کا ہمارے خارجہ سیکرٹری نے جواب بھی دیا تھا۔