عراق (جیوڈیسک) عراق میں اتحادی فوج کے حملے میں داعش کے 2 سینئر رہنما ہلاک ہو گئے۔دوسری جانب بوسٹن حملہ آور کی سزائے موت پر القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔عراق میں اتحادی فوج کے حملے میں داعش کے 2 سینئر رہنما مارے گئے ہیں۔
پنٹا گون کا کہناہے کہ ہلاک ہونے والوں میں داعش کا نائب وزیر محمد احمد سلطان اور کمانڈر حاتم طالب شامل ہیں۔دوسری جانب شدت پسند تنظیم القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے امریکا کو بوسٹن میراتھن دوڑ میں دھماکہ کرنے کے الزام میں گرفتار جوھر سار نائف اور دوسرے زیرحراست مسلمان جنگجوؤں کو سزائے موت دیے جانے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔
انٹرنیٹ پر پوسٹ الظواہری کے نام منسوب ایک ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے بوسٹن میں میراتھن دوڑ پر حملہ کرنے والے جنگجو سارنایف کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے اور امریکا ان نتائج کا ذمہ دار خود ہوگا۔امریکی عدالت نے سنہ2013ء کے بوسٹن میں ایک میراتھن دوڑکے دوران دھماکوں میں ملوث ایک شخص کو سزائے موت سنائی تھی۔دھماکوں سے تین افراد ہلاک اور 260 زخمی ہوگئے۔