لاہور (جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ 5 فیصد اشرافیہ نے ملک کے 95 فیصد دولت پر قبضہ کیا ہوا ہے، ملک میں فساد کا مرکز اسلام آباد ہے جب تک اسلام آباد میں امریکہ اور بھارت کے وفادار بیٹھے ہیں اس وقت تک ملک میں امن اور خوشحالی نہیں آ سکتی۔ سود کرپشن اور کمیشن نے پورے نظام کو تباہی سے دوچار کر دیا ہے۔
کرپٹ لینڈ اور ڈرگ مافیا کو اقتدار کے ایوانوں سے نکال کر جیلوں میں بند کرنے کی ضرورت ہے، حکومت احتساب کمیشن کے نام پر لیت و لعل سے کام لیکر اپنے آپ کو بچا نہیں سکتی۔ ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ قوم کے اندر مایوسی اور بے چینی ہے بے روزگار نوجوان اپنے مستقبل سے مایوس ہے خواتین کے حقوق کی پامالی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا ملک کے عدالتی نظام سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے۔ کسی غریب کو تھانے کچہری اور عدالت سے انصاف نہیں ملتا۔ بدقسمتی سے آزاد ملک 70سال پورے ہونے کے باوجود ہم مغرب کی غلامی سے نہ نکل سکے۔ ہمارے نظام تعلیم ، معیشت اور عدالتوں پر انگریزوں کا نظام مسلط ہے جماعت اسلامی چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریز کے قانون کی بجائے قرآن پاک دیکھنا چاہتی ہے۔
جب قرآن پاک پر فیصلے ہونگے تو کوئی وڈیرہ ، جاگیردار اور سرمایہ دار کسی غریب کا استحصال نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے مسلم لیگ کو بار بار ووٹ دیئے مگر مسلم لیگ نے عوام اور نظریہ پاکستان سے وفا نہیں کی۔ ملک میں آج بھی مشرف اور زرداری کی پالیسیاں جاری ہیں جس کی وجہ سے ملک کے بچے بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے غلام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیشہ سانپوں اور بچھوﺅں کو دودھ پلایا جنہوں نے ہر دور میں عوام کو ڈسا۔ جماعت اسلامی ملک کے عوام کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانے کے لئے بھرپور تحریک چلا رہی ہے۔