جونو خلائی جہاز آئندہ 20 ماہ تک ہمارے شمسی نظام کے سب سے بڑے سیارے کا مطالعہ کرے گا جس کی وجہ سے ہمارے سائنسدانوں کو ہمارے شمسی نظام کی بنیادوں کا تعین کرنے میں مدد ملے گی شمسی توانائی سے چلنے والی طاقتور خلائی گاڑی نے مشتری کے محور کے گرد گھومنا شروع کر دیا ہے۔ خلائی گاڑی پانچ سال کے عرصے میں دو ارب 80 کروڑ کلومیٹر کا فاصلے طے کر یہاں پہنچی ہے۔
کیلی فورنیا میں امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ‘ناسا’ کی ‘جیٹ پروپلشن لیبارٹری’ میں اس مشن کے کنٹرولر اس وقت خوشی سے جھوم اٹھے جب انہیں یہ سنگنلز موصول ہوئے کہ خلائی گاڑی نے مشتری کے مدار کے گرد گھومنا شروع کر دیا ہے۔
جونو خلائی جہاز آئندہ 20 ماہ تک ہمارے شمسی نظام کے سب سے بڑے سیارے کا مطالعہ کرے گا جس کی وجہ سے ہمارے سائنسدانوں کو ہمارے شمسی نظام کی بنیادوں کا تعین کرنے میں مدد ملے گی اور اس کے ساتھ بادلوں سے ڈھکی مشری کی فضا کے نیچے ٹھوس سطح کو جاننے میں بھی مدد ملے گی۔
اس خلائی جہاز کے اندر ایک کمپیوٹر اور برقی آلات بھی نصب ہیں اور انہیں ایک ایسے خانے میں رکھا گیا ہے، جس کی دیواریں طیطانیم کی ہیں اور ان کی موٹائی نصف انچ ہے تاکہ حساس آلات کو تابکاری کے شدید اثرات سے بچایا جا سکے۔
جونو مشتری کے مدار میں پہنچے والا دوسرا خلائی جہاز ہے۔
اس سے قبل ناسا کا ‘گیلیلیو جہاز ‘ 1995 سے 2003 تک مشتری کے مدار کے گرد گھومتا رہا۔ جونو کا مشن 2018 میں ختم ہو گا جب یہ جان بوجھ کر مشتری کی فضا میں گر کر ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔