پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں شدید بارشوں کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہونے والی طوفانی بارش کے نتیجے میں متعدد مکانات کی چھتیں گر گئیں اور دیواریں منہدم ہو گئیں۔
انھوں نے بتایا کہ بارش کے نتیجے میں ضلع مردان کی تحصیل تخت بھائی کے علاقے شیر گڑھ اور پیر سیدی میں چار افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کی ویب سائٹ پر موجود تفصیلات کے مطابق صوبے کے دور افتتادہ ضلع چترال میں بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 29 ہے جبکہ 11 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں 21 مرد، 2 خواتین اور چار بچے شامل ہیں۔
حکام نے اتوار کو بتایا تھا کہ ان میں سے 12 افراد کی لاشیں بہہ کر افغان صوبے کنڑ میں پہنچ گئی تھیں جنھیں پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ سنیچر کی شب چترال کے علاقے ارسون میں دو گھنٹے تک جاری رہنے والی تیز بارش کے بعد آنے والے سیلابی ریلے سے ایک مسجد، سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ سمیت متعدد مکانات بہہ گئے تھے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق چترال میں 19مکان مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں جبکہ 27 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال بھی چترال میں بارشوں کے بعد سیلاب آیا تھا جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے اور املاک کو بھی نقصان پہنچا تھا۔