تحریر: صہیب سلمان انسان کی ازل سے ہی یہ کوشش رہی ہے کہ وہ دنیا میں ہر چیز حا صل کرلے چاہے اس کیلئے اسے کچھ بھی کرنا پڑے ۔لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہر چیز ہر کسی کو نہیں ملتی کیو نکہ یہ قدرت کا قانون ہے کہ وہ اپنی مرضی سے جسے چاہے عطا کردے دنیا میں اگر ہم نظر دوڑا ئیں تو معلوم ہوتا ہے کہ عام شخص سے لے کر بادشاہ تک سب اپنے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں ۔عام آدمی کو روٹی، کپڑا ور مکان کی فکر ہے جبکہ بادشاہ کو اپنی بادشاہت کو طو ل دینے کی فکر ہے چناچہ کوئی بھی شخص اس عارضی دنیا میں مطئمن نہیں ہے۔صرف وہ ہی شخص مطمئن ہے جس کا اللہ کیساتھ تعلق مضبوط ہے اور ہر معاملے میں صبر و تحمل کا مظا ہرہ کرتاہے اور دوسروں کی دل آزاری نہیں کرتا ۔فارسی کا محاورہ ہے کہ ایک درویش اگر ایک روٹی کھاتا ہے تو وہ آدھی دوسرے کو دے دیتا ہے اور اگر ایک بادشاہ کے پاس ایک سلطنت ہو تو وہ ایک اور کی خواہش کرتا ہے۔
-1 قرآن مجید میں ہے کہ انسان کیلئے وہی کچھ ہے جس کے لئے وہ کوشش کرتاہے۔ -2 تو جا میں آ ریا ں وہ شخص وہی پر انتظار کرتا رہتا ہے لیکن دوسرے شخص کیلئے یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی کہ کسی کو انتظار کروانا موت سے زیا دہ تکلیف دہ ہوتا ہے۔ -3 اللہ تعالیٰ جس قوم کو عذاب دینے کا ارادہ کرتا ہے تو پھر اس قوم پر عذاب ٹل نہیں سکتا سوائے حضر ت یو نس کی واحد قوم تھی جس کے تمام بچے ،ماں اورباپ سب نے استغفار کرنا شروع کردیا تو اللہ نے اپنا عذاب ٹال دیا۔
Pakistan
-4 حضرت موسیٰ نے اللہ تعالیٰ سے پوچھا کہ فرعون جھوٹی خدائی کا دعویٰ کرتا ہے تو اُ سے ختم کیوں نہیں کردیتا تو اللہ تعالیٰ نے جواب دیا کہ اے موسیٰ وہ اپنی قوم میں انصاف کرتاہے ۔ -5 منہ سے نکلی ہوئی بات اور کمان سے نکلا ہوا تیر واپس نہیں آتے۔ -6 پاکستان میں سب سے آسان کام جھوٹ بولنا اور دوسروں پر تنقید کرناہے۔ -7 دنیا مومن کیلئے قید خانہ ہے جبکہ شریف آدمی کیلئے پاکستان قید خانہ ہے۔ -8 کم بو لنا عقل مندی ہے جبکہ نا بولنا کم علمی کی علامت ہے۔ -9 ایک باپ پورے خاندان کو پالتا ہے جبکہ پورا خاندان ایک باپ کو نہیں پال سکتا۔ -10 جہا ں سود کا لین دین ہوگا وہاں سے اللہ تعالیٰ کی برکت اُ ٹھ جاتی ہے ، قحط اور زلزلے وغیرہ عام ہو جاتے ہیں۔
-11 ہر انسان اچھا ہے اپنے لئے لیکن انسان کا پتہ تب لگتاہے جب اس کے ساتھ واسطہ پڑتاہے ۔ -12 کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے اس کام کا تجربہ حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ نقصان سے بچا جا سکے ۔ -13 جب تک انسان زندہ رہتا ہے اس وقت تک وہ مسائل سے دوچار رہتا ہے ۔ -14 دنیا میں انسان رزق کے پیچھے روڑ تا رہتا ہے جبکہ رزق انسان کا اس طرح پیچھا کرتا ہے جیسے موت انسان کا ۔ -15 انسان جب اپنی خواہشات کو حد سے زیادہ بڑھا لیتاہے تو وہ پوری نہیں ہوتیں تب پریشان ہوجاتاہے ۔ -16 ہر ہاتھ ملانے والا دوست نہیں ہوتا کیونکہ دوستی بہت گہرا مفہوم رکھتی ہے جسے سمجھنا آسان نہیں۔ -17 چنگیز خان نے پوری دنیا کو فتح کیا سوائے مصر اور ہندوستان کے اور کہنے لگا کہ اگر دنیا میں حکمرانی چاہتے ہو تو وہ مسلسل جفا کشی میں ہے۔ -18 مایوسی گناہ ہے قرآن مجید میں ہے کہ انسان کیلئے وہ ہی کچھ ہے جس کیلئے وہ کوشش کرتاہے۔