کراچی (جیوڈیسک) لاوارثوں کے وارث، دکھی انسانوں کے مسیحا عبدالستار ایدھی کے انتقال پر ملک بھر میں سوگ کا عالم ہے۔ بابائے خدمت کے سوئم پر شہر شہر دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔
عبدالستار ایدھی کا سوئم میمن مسجد بولٹن مارکیٹ میں ہوا جس میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مسجد کے باہر سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ مسجد کے باہر واک تھرو گیٹس نصب کئے گئے تھے۔
چار سو پولیس اہلکاروں نے سکیورٹی کے فرائض انجام دیئے۔ سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عبدالستار ایدھی محسن پاکستان تھے، قوم تاقیامت ان کی احسان مند رہے گی۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے عبدالستار ایدھی کے اہلخانہ سے تعزیت کی اور انکی وفات کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ دوسری جانب کراچی کے علاقے میٹھا در میں واقع ایدھی ہوم میں عبدالستار ایدھی کی زندگی میں تو سائلین کا تانتا بندھا ہی رہا۔
لیکن ان کی وفات پر ایصال ثواب کی دعا کرنے والوں اور خراج عقیدت پیش کرنے والوں کی بھی کمی نہیں تھی۔ خواتین اور بچوں نے بھی بڑی تعداد میں عبدالستار ایدھی کے سوئم میں شرکت کی اور قرآن خوانی کا اہتمام کیا۔
لاہور میں ایدھی صاحب کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی ہوئی جس میں ایدھی سنٹر کے کارکنوں اور ایدھی صاحب کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اسلام آباد کے ایدھی سینٹر میں رسم سوئم ادا کی گئی۔ سینٹر کی بچیوں اور بچوں نے بھی قرآن خوانی کی۔ دیوار مہربانی پر پھول رکھنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ننھے منے بچوں نے اپنے ہاتھوں کے نقش لگا کر ایدھی صاحب کو خراج عقیدت پیش کیا۔
حیدر آباد ایدھی سینٹر اور پولیس ہیڈ کوارٹرز میں علیحدہ علیحدہ قرآن خوانی ہوئی۔ لاڑکانہ پولیس لائنز میں قرآن خوانی کے بعد لنگر بھی تقسیم کیا گیا۔
کوئٹہ کے ایدھی ہوم میں قرآن خوانی کا اہتمام ہوا جس میں ایدھی صاحب سے محبت کرنیوالوں کی بڑی تعداد کے علاوہ ننھے بچے بھی شریک ہوئے۔ ایدھی ہوم میں لوگ جوق در جوق آ کر تعزیتی بک میں عبدالستار ایدھی کو خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔