اسلام آباد (جیوڈیسک) عید کے بعد سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئیں۔ اپوزیشن پاناما لیکس پر نئی حکمت عملی کیلئے کمر بستہ ہو گئی۔ الیکشن کمیشن کے ارکان اور پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت مخالف تحریک کے لئے اپوزیشن جماعتیں متحرک ہو گئیں۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور اعتزاز احسن نے تحریک انصا ف کے رہنما شاہ محمود قریشی سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ دیگر رہنماوں سے بھی رابطہ کیا اور بدھ کو اجلاس طلب کیا ہے جس میں تمام جماعتیں متفقہ حکمت عملی طے کرینگی۔
خورشید شاہ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ ٹی او آرز پر ڈیڈلاک ختم کرنے کیلئے مداخلت کریں۔ خورشید شاہ نے مسلم لیگ قائد اعظم کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ خورشید شاہ نے چوہدری شجاعت حسین کو جوائنٹ اپوزیشن کے اجلاس میں بھی شرکت کی دعوت دی ۔ اس موقع پر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ایسے فراد کو الیکشن کمیشن میں لایا جائے جو انتخابی عمل شفاف بنا سکیں۔
ٹی او آرز کے معاملے حکومتی ہٹ دھرمی معاملے کو نقصان پہنچا سکتی ہے ۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے الیکشن کمیشن کے ارکان کے لئے حکومت کو نام تجویز کریں گے۔ تحریک انصاف کا لاہور میں اجلاس ہوا ۔ احتجاج میں شدت لانے ، تحریک کے روٹس اور اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
تمام ڈویژنل مقامات پر ورکرز کنونشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کپتان لاہور، پشاور، کراچی اور کوئٹہ ہائیکورٹس بار سے بھی خطاب کریں گے۔ مسلم لیگ قائد اعظم اور عوامی مسلم لیگ کی قیادت نے بھی سر جوڑ لیے۔ چوہدری پرویز الہیٰ اور شیخ رشید کے درمیان احتجاجی تحریک کے حوالے سے فون پر مشاورت ہوئی۔