سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کے خلاف احتجاج چوتھے روز میں داخل ہو گیا، قابض فوج کی فائرنگ سے شہید کشمیریوں کی تعداد 32 تک جا پہنچی جبکہ چار سو زخمی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند نوجوان برہان مظفر وانی کی شہادت نے آزادی کی جدوجہد میں نئی روح پھونک دی ۔ کرفیو کے باوجود شہید برہان کی نماز جنازہ میں لاکھوں کشمیریوں نے شرکت کی جس سے قابض فوج آگ بگولہ ہو گئی اور فائرنگ کرتے ہوئے پوری وادی کو نوجوان کشمیریوں کے خون میں رنگ دیا۔
کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے پوری وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس آج بھی بند ہے۔ حریت رہنماؤں نے کشمیر میں ہڑتال مزید دو دن تک بڑھا دی ۔ انہوں نے بھارت اور کٹھ پتلی حکومت کو قتل و غارت کا سلسلہ فوری روکنے کے لیے خبردار کیا ہے ۔ قابض فوج نے سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کو چار روز سے نظر بند کر رکھا ہے۔
ادھر نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائز ہ لیا جائے گا۔