ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) جی ٹی روڈ نواب آباد واہ کینٹ جرائم پیشہ افراد کی اماج گاہ بن گیا، پولیس مجرموں کو گرفتار کرنے کی بجائے دھیاڑیاں لگانے میں مصروف، نواب آباد قائد اعظم، سٹریٹ میںملک ممریز کے گھر چوری کی واردات مذاحمت پر گولی مار کر زخمی کردیا۔
ملک ممریز انہتائی تفتیش ناک حالت میں ہسپتال داخل،نواب آباد میں ہی حاجی ریاست کے گھر نامعلوم چوروں سے دھاوا بول دیا، قیمتی گھریلو اشیاء اور ہزاروں روپے قدی اڑا لی،چوری ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں سے شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہوگئی،قبل ازیں جی ٹی روڈ نواب آباد باالمقابل سبزی منڈی کوریئر سروس دفتر میں چوری کی ورادت ہوئی۔
جبکہ اسی پلازہ میں میڈیکل سٹور کو لوٹا گیا ، پولیس کو چوری کی وارادت کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی فراہم کی گئی مگر تاحال کوئی ملزم گرفتار نہ ہوسکا، اکثریت ملزمان پولیس کے روپ میں بھی شہریوں کو لوٹ رہے ہیں،واہ کینٹ تھانہ صدر کی حدود میں گشتی نظام ناپید ، ایس ایچ او سمیت تمام افسران پولیس اہلکار شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر ان سے پیسے بٹورنے میں مصروف نظر آتے ہیں ، متعدد شہریوں کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی جاتی۔
پولیس کی جانب سے انصاف کی فراہمی میںمسلسل ٹال مٹول پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بنتا جارہا ہے، شریف شہریوں کو تنگ کرنا پولیس نے وطہرہ بنا رکھا ہے جبکہ انھیں کوئی پوچھنے والا نہیں میڈیا میں متعدد مرتبہ ہائی لائٹ ہونے کے باوجود پولیس کے اعلیٰ افسران کرپٹ افسران کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیتے۔
لگتا یوں ہے کہ اعلیٰ افسران کو باقائدہ حصہ پہنچ رہا ہے، حکمران پارٹی سے تعلق رکھنے والے مقامی سیای زعما پولیس کے ساتھ ملکر ٹاوٹ ازم کو فروغ دے رہے ہیں،حقائق مسخ کر کے کر پٹ پولیس افسران میڈیا کو غلط اعداد شمار بتا کر خبریں لگواتے ہیں تاکہ اعلیٰ افسرا ن تک سب اچھے کی رپورٹ جائے،تھانہ صدر واہ کینٹ جرائم کی خاتمہ کی بجائے اسکے فروغ اور پیسے بنانے پر اپنی تونائیاں صرف کر رہا ہے۔۔
عوامی حلقوں نے آر پی او راولپنڈی ، سی پی او راولہندی سے پر زور اپیل کی ہے کہ تھانہ صدر میں تعینات کرپٹ افسران کو فوری طور پر یاہں سے ٹرانسفر کر کے یہاں فرض شناس افسران تعینات کئے جائیں تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں،علاوہ ازیں ان متاثرین سے رائے لی جائے اور اکی دادر سی کے لئے مناسب بندوسبت کیا جائے جن کی عرصہ دراز گزرنے کے بعد بھی ایف آئی آرز درج نہ ہوسکیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ تھانوں میں فرنٹ ڈیسک محض ڈھونگ ہے جس کا پولیس افسران کو رتی بھر خوف نہیں، شہروں نے پولیس کے اعلیٰ حخام سے مطالبہ کیا ہے کہ تھانہ صدر واہ کینٹ میں سب انسپکٹر کی تعیناتی سے جرائم کی شرح میں خطر ناک حد تک اضافہ ہوا ہے لہذا بڑا سرکل ہونے کی وجہ سے یہاں سب انسپکٹر کی جگہ انسپکٹر رینک کے افسر کو ایس ایچ او لگایا جائے۔
کیونکہ دیگر تفتیشی افسران بھی ایس آئی ہیں جو ایس ایچ او کو کچھ نہیں سمجھتے ، اور اپنی من مانیاں کرتے ہیں، ناقص ایڈ منسٹریشن کے باعث تھانہ صدر واہ کینٹ میں جرائم کی شرح میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ، جبکہ گشتی نظام ناپید ہے۔۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا موبائل نمبر0300-5128038