ترکی (جیوڈیسک) ترکی میں گذشتہ شام فوج کے ایک گروپ کی جانب سے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کے اعلان کے بعد صورت حال تیزی کے ساتھ ڈرامائی انداز میں تبدیل ہو رہی ہے۔
فوجی بغاوت کی خبروں کے ساتھ ساتھ وزیراعظم بن علی یلدرم کا تازہ بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ حالات حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فوجی بغاوت کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ امریکا میں مقیم فتح اللہ گولن کے حامیوں نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی جسے ناکام بنا دیا گیا۔
بن علی یلدرم کا یہ بیان سرکاری ٹی وی ’این ٹی وی‘ پر نشر ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انقرہ کو نو فلائی زون قرار دیا گیا ہے۔
ترک حکومت کے سربراہ نے شہریوں اور اپنی پارٹی کے حامیوں کی جانب سے بغاوت ناکام بنانے میں تعاون کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
دوسری جانب امریکا میں جلا وطن فتح اللہ گولن کی مقرب تنظیم نے ترکی میں فوجی بغاوت سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چیف آف اسٹاف کمیٹی نے کچھ دیر کےتعطل کے بعد اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھال لی ہیں۔
این ٹی وی کی نشریات کچھ دیر بند رہنے کے بعد بحال کردی گئی ہیں۔ ترکی کے انٹیلی جنس شعبے کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چیفس آف جنرل اسٹاف کمیٹی کے ارکان کو یرغمال بنایا گیا تھا مگر اب وہ واپس اپنی ذمہ داریوں پر آگئے ہیں۔