واشنگٹن (جیوڈیسک) نامزدگیوں کی تعداد کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ’’ پیپل ورسز اوجے سمپسن‘‘ ہے جسے 22 شعبوں میں ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔
امریکہ میں ان دنوں ایمی ایوارڈز کے خوب چرچے ہیں۔ ہر فنکار اس تجسس میں ہے کہ اس بار ایمی ایوارڈز کے لئے کس فنکار کو نامزدگی ملے گی اور کس کو نہیں۔ ایمی کے لئے نامزدگی بھی فنکار کے لئے باعث فخڑ ہوتی ہے۔
اگرچہ سے ایمی ایوارڈز 18ستمبر کو دیئے جائیں گے لیکن نامزدگیوں پر سے رفتہ رفتہ پردہ اٹھنے لگا ہے فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے خبر دی ہے کہ اس بار امریکی ٹی وی کی مقبول ڈرامہ سیریز ’’گیم آف تھرونز‘‘ کو سب سے زیادہ 23 نامزدگیاں ملی ہیں۔
نامزدگیوں میں بہترین اداکار ،بہترین معاون اداکارہ اور بہترین مصنف کی نامزدگیاں بھی شامل ہیں۔نامزدگیوں کی تعداد کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ’’پیپل ورسز اوجے سمپسن‘‘ ہے جسے 22 شعبوں میں ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔
2015 میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیتنے والی پہلی سیاہ فارم خاتون ویولا ڈیوس اس مرتبہ بھی اپنے پرانے ڈرامے’کے لئے ہی نامزد ہوئی ہیں ۔ ان کا مقابلہ بھی ’’دی پیپل ورسز او جے سمپسن‘‘ کے بہترین کردار کو رٹنی ویس سے ہے۔
بہترین اداکار کی کیٹیگری میں ’پیپل ورسز ااو جے سمپسن‘ سے کیوبا گڈ نگ جونئیر نامرد ہوئے ہیں جنہیں ادریس ایلبا، پینیڈکٹکمبر بیچ اور ٹام ہڈ لسن کا سامنے ہے۔ کیون سپیسی اور اداکارہ رابن رائٹ ڈرامہ سیریز ’ہاؤس آف کارڈز ‘‘میں بہترین کار گردگی انجام دینے پر نامزد ہوئے ہیں۔
پانچ مرتبہ بہترین کامیڈیی کا ایوارڈ جیتنے والا ڈرامہ ماڈرن فیملی ایک مرتبہ پھر اسی کیٹیگری میں نامزد ہوا ہے۔ ایمی ایوارڈز کی تقریب 18ستمبر کو امریکی شہر لاس اینجلیس میں ہوگی۔ اے ایف پی کے مطابق گیم اور تھرونز کو سب سے زیادہ نامزدگیاں ملنے کا یہ مسلسل تیسرا سال ہے ۔
’ایچ بی او‘ سے پیش ہونے والی سیریز ’’گیم آف تھرونز‘‘کو پچھلے سال بھی بارہ ایوارڈز ملے تھے تاہم اس سال اسے ’’ہاوس آف کارڈز‘‘، ’’بیٹر کال ساول‘‘، ’’مسٹر روبوٹ‘‘، ’’ڈاؤن ٹن ایبے‘‘ اور’’دی امریکن اینڈ ہوم لینڈ‘‘ جیسی سیریز سے سخت مقابلہ ہے۔