جرمنی (جیوڈیسک) حکام کے مطابق ایک افغان نوجوان پناہ گزین نے ایک ٹرین میں کلہاڑی سے حملہ کر کے چار افراد کو زخمی کر دیا ہے جبکہ پولیس نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ یہ واقعہ جنوبی جرمنی کی ریاست بواریا کے شہر ویورسبرگ میں پیش آیا۔
زخمی ہونے والوں میں تین شدید زخمی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات میں آیا تھا کہ 20 افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن بعد میں پتہ چلا کہ 14 افراد صدمے میں ہیں اور ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ ویورسبرگ اور اوخسینفرٹ کے درمیان ٹرین سروس بند کر دی گئی ہے۔
بواریا کے وزیرِ داخلہ یواخیم ہرمان نے بتایا کہ حملہ آور ایک 17 سالہ افغان پناہ گزین تھا جو قریبی قصبے اوخسینفرٹ میں مقیم تھا۔ انھوں نے سرکاری نشریاتی ادارے کو بتایا کہ بظاہر یہ لڑکا کسی بڑے رشتہ دار کے بغیر جرمنی آیا تھا۔
جرمن میڈیا میں آنے والی بعض اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے حملے کےدوران اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا تھا۔ یواخیم ہرمان نے کہا کہ حکام اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں کہ آیا واقعی ایسا ہوا تھا یا نہیں۔ چند روز قبل فرانس کے شہر نیس میں پیش آنے والے واقعے کے بعد جرمنی میں بھی لوگ تشویش کا شکار ہیں۔
یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق رات سوا نو بجے ٹرین میں پیش آیا۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ٹرین کے ذریعے ویورسبرگ پہنچنے کے بعد حملہ آور نے مسافروں پر کلہاڑی اور چاقو سے حملہ شروع کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں کو زخمی کرنے کے بعد حملہ آور ٹرین سے اتر کر بھاگ کھڑا ہوا لیکن پولیس اہلکاروں نے اس کا پیچھا کرتے ہوئے اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ جرمن خبررساں ادارے ڈی پی اے نے پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ بعض افراد کی حالت نازک ہے۔ حملے کے محرکات کا تاحال علم نہیں ہو سکا۔