ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) اندھیر نگری چوپٹ راج، ایکسائز اینڈ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ ٹیکسلانے انت مچادی ، گن پوائنٹ پرٹیکس کے نام پر شہریوں سے بھتہ وصول کرنے لگے،ٹیکس کی عدم ادائیگی کا جھانسہ دیکر پراپرٹی سیل، متاثرہ شخص کی اعلیٰ حکام سے داد رسی کی اپیل ، شہریوں کو بلا وجہ تنگ کرنے والوں کا بھرپور محاسبہ کیا جائے ٹیکسلا میں فرض شناس آفیسر تعینات کر کے محکمہ میں موجود کالی بھیڑوں سے عوام کی جان چھڑائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا چوک سرائے کالاکے رہائشی محمد شفیق ولد گلاب نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ہر سال باقائدگی سے پراپرٹی ٹیکسلا بروقت ادا کرتا ہے میری پراپرٹی محلہ عید گاہ نذد چھوٹی پھاٹک ٹیکسلا اور کوہستان پلازہ جی ٹی روڈ پر دکانوں اور فلیٹس کی صورت میں موجود ہے ماہ جون میں وہ عمرہ کی ادائیگی کے لئے گیا ہو اتھا اسکی عدم موجودگی میں28 جون کو ایکسائز اینڈ ٹیکس برانچ کے افراد مسلح لوگوں کے ساتھ میری دکانوں پر آئے اور ٹیکسجمع کرانے کو کہا جس پرکرائی داروں نے کہا کہ مالک عمرہ کی ا دائیگی کے لئے گئے ہوئے انھوں نے آو دیکھا نہ تاو کہا کہ فوری دکانوں سے باہر نکل آو دکانیں سیل کریں گے اور دکانیں سیل کردیں۔
جبکہ کرایہ داروں نے کرنٹ ائیر کا ٹیسک جو میں پہلے ہی ادا کرچکا تھا اپنی جیب سے دیکر دکانیں ڈی سیل کرائیں میں جب عمرہ کی ادائیگی کے بعد وہ واپس پہنچا جو مجھے تمام ماجرا بتایا گیا میں ٹیکسلا دفتر اپنی اصل رسیدات لیکر پہنچا اور بتایا کہ میں تو پہلے ہی یہ ٹیکسلا ادا کرچکا ہوں جس پر موجود ٹیکس انسپکٹر تنویر اور محبوب نے کہا تم ٹھیک کہتے ہو مگر اب کیا ہوکستا ہے اگلے سال ایڈونس میں کاٹ لیں گے ،محمد شفیق کا کہنا تھا کہ یہاں تو الٹی گنگا بہہ رہی ہے ٹیکس ادا کرنے والوںکی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں میری پوری مارکیٹ کے سامنے بے عزتی کی گئی ٹیکس ادا ہونے کے باوجود کرایہ داروں سے بھتہ وصول کیاگیا جس کی رسیدات میرے پا س موجود ہیں،انکا کہنا تھا کہ کرپٹ اہلکاروں نے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے ، اسی شریف آدمی کو تنگ کیا جاتا ہے جو حکومت کو باقائدگی سے ٹیکس ادا کرتا ہے۔
انھوں نے ٹیکس کی ادا شدہ رسیدات بھی میڈیا کو دکھائیں،اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ حکام ، وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے پر زور مطالبہ کیا کہ کرپٹ اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے جو شریف لوگوں کی پگڑیاں سر عام اچھال رہے ہیں،اور محکمہ کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں،انکا کہنا تھا کہ اس معاملہ کی مکمل انکوائری ہونی چاہئے،تاکہ آئندہ محکمہ کی بے ضابطگیوں کے مرتکب افراد اپنا قبلہ درست کر لیں۔انکا کہنا تھا کہ جب میں ڈیفالٹر بھی نہیں تو میری دکانیں کیوں اور کس بنیادپر سیل کی گئیں اور دوبارہ ٹیکس کیوں وصول کیا گیا۔