افغان نژاد ولندیزی نوجوان نے دنیا بھر سے بارودی سرنگیں صاف کرنے کا ایک انوکھا حل پیش کرتے ہوئے بارودی سرنگوں کو تباہ کرنے والا ڈرون تیار کیا ہے جسے مائن کافون ڈرون کا نام دیا گیا ہے۔
افغان نوجوان مسعود حسنی افغانستان میں پیدا ہوا اور چھوٹی عمر میں ہی ہالینڈ منتقل ہوگیا، نوجوان نے مائن کوفان نامی ایک پہیہ نما آلہ بھی تیار کیا ہے جو بارودی سرنگوں سے اٹے میدان میں لڑھک کر انہیں تباہ کرتا رہتا ہے۔
مسعود حسنی کا بارودی سرنگ شکن ڈرون فضا میں بلند ہوکر پہلے پورے علاقے کا نقشہ بناتا ہے جو بارودی سرنگ صاف کرنے والے فوجیوں کے مقابلے میں بہت مؤثر اور تیزرفتار طریقہ ہے۔
ارودی سرنگوں کو صاف کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ ہلکا سا قدم پڑتے ہی وہ پھٹ پڑتی ہیں لیکن مسعود حسنی اور اس کی ٹیم کے مطابق اس ڈرون سے صرف 10 سال میں پوری دنیا سے بارودی سرنگیں صاف کی جاسکتی ہیں۔
مائن کوفان ڈرون تین مرحلوں میں کام کرتا ہے، ڈرون کےنیچے میڈیکل ڈٹیکٹر ہے جو زمین کے قریب منڈلاتا رہتا ہے اور جہاں بارودی سرنگ شناخت ہوتی ہے وہ اسے جیوٹیگ کرتا ہے۔ اس طرح پورے علاقے میں بارودی سرنگ کا ایک نقشہ بن جاتا ہے اور کوئی بھی سرنگ پوشیدہ نہیں رہتی۔
اس کے بعد ڈرون باری باری چھوٹا ڈیٹونیٹر( غالباً ٹائم بم) پہلے سے شناخت شدہ بارودی سرنگ پر رکھ دیتا ہے اور دور چلا جاتا ہےجس کے بعد بارودی سرنگ پھٹ جاتی ہے۔
اس وقت بوسنیا، افغانستان، انگولا اور کمپوچیا سمیت 40 ممالک میں بارودی سرنگیں بچھی ہوئی ہیں جو روزانہ 10 افراد کو ہلاک اور درجنوں کو معذور بنارہی ہیں اور ان میں اکثریت عام شہریوں یا ان چھوٹے بچوں کی ہوتی ہے جو اس خطرے کا ادراک نہں رکھتے۔