تحریر : سجاد گل برحان وانی کی شہادت اس کے بعد کشمیری غیور قوم کے احتجاج اورمظاہرے پھر چالیس کشمیریوں کی مزید شہادت اور سینکڑوں کشمیریوں کو زخمی کرنا،زخمیوں کو ہسپتالوں سے نکال کر سرِعام ان کی پٹائی کرنا،کشمیری بہنوں کے سروں سے آنچل اتار کر زوردار قہقے بلند کر کے انہیں رسواء کرنا ،اور سات دہائیوں سے کشمیر کے اندر بازار ِظلم برپا کئے رکھنا،بھارت کو اس ظلم و بربریت کا لائسنس دنیا جہاں کے اسی بدمعاش ملک نے مہیا کیا ہے جو دنیا میں امن کا ٹھیکدار بنا پھرتا ہے،میری مراد امریکہ ہے جو لاکھوں بے گناہ انسانوں کا قاتل ہے،امریکہ نے دنیا کو دھوکہ دینے کے لئے UNOکا قیام کیا ،مسئلہِ کشمیر ہو خواہ مسئلہِ فلسطین یا کہیں بھی مسلمانوں کے حقوق کی بات UNO کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا ہو جاتا ہے
سوتیلی ماں کا لفظ میں نے اس لئے استعمال کیا ہے کہ ایک سنگین غلط فہمی پھیلی ہوئی ہے کہ UNOتمام ممالک کی ماں ہے، ان بریکٹ اسلامی ممالک کی سوتیلی ماں ہے،مسلمانوں کے بہتے خون پر UNOکی مجرمانہ خاموشی کے پیچھے کیا مقاصد کارفرماں ہیںاب دنیا پریہ سارا کھیل آشکار ہو چکاہے ، پاکستان اور کشمیر کو یہ احساس ہو چکا کہ عرصہ 68سال سے کشمیر کے معاملے میں UNOاس طرح منافقانہ روش پر قائم ہے کہ نہ خود مسئلہ حل کرانے کے موڈ میں ہے اور نہ ہمیں کچھ کرنے دے رہی ہے،یوں پاکستان اور کشمیر UNOکی بند گلی میںآکر پھنس چکے ہیں۔
19جولائی کو جماعةالدعوة نے لاہور تا اسلام آباد کشمیر کارواں نکالاجس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی ،کارواں میں حافظ سعید(امیر جماعت الدعوة )،سراج الحق(امیر جماعت اسلامی)،پیرصلاح الدین (امیر حزب المجاہدین و رہنما متحدہ جہاد کونسل)،فضل الرحمان خلیل (امیر انصار الامہ)،پیر ہارون علی گیلانی،شیخ رشید (سربراہ عوامی مسلم لیگ)،جنرل ریٹائیر امجد شعیب (دفاعی تجزیہ نگار)،احمد رضا قصوری(رہنما آل پاکستان مسلم لیگ)، عبداللہ گل( صاحبزادہ جنرل حمید گل سابقہ سربراہ آئی ایس آئی)،اس کے علاوہ مسلم لیگ ن اور تحریکِ انصاف کے شرکا نے بھی شرکت کی،اللہ نے مجھے بھی توفیق دی کہ میں بھی راولپنڈی سے اس کارواں میں شامل ہوا ،بلا شبہ اس کارواں میں شریک افراد کا جوش و جزبہ قابلِ دید تھا۔
Sheikh Rasheed
شیخ رشید صاحب نے جب لاکھوں افراد کے ٹھاٹھیں مارتے سمندر سے سوال کیا کہ ضرورت پڑی تو کیا تم لوگ حافظ سعید کی قیادت میں یہ کارواں دلی تک لے کرجائو گے تو ہر شخص نے دونوں ہاتھ اٹھا کر بلند آواز سے کہا ” ان شا اللہ ،ضرور”یہ منظر یقینا ہندوستان نے بھی دیکھا ہو گا،اور اس وقت اس کی کیا حالت ہوئی ہو گی یہ مودی ہی بتا سکتا ہے،اسلام آبادپہنچ کر جب مختلف جماعتوں اور پارٹیوں سے آئے شرکا اور تجزیہ نگاروں نے کشمیرمیں ہونے والے مظالم اور ہندوستان کے غاصبانہ قبضے پر اظہارِ خیال کیا تو اس ساری گفتگو کا خلاصہ یہی تھا کہ اب پاکستان کوصرف UNO کی ہی قراردادوں پر انحصار کر کے نہیں بیٹھ رہنا چاہئے ،UNO ہمیں سات دھائیوں سے لولی پوپ دے کر بہلا رہی ہے،بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم کی وجہ سے اب پاکستان کو عملی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے ،کنٹرول لائن پرموجود بھارتی بارڈر کی کوئی حثیت نہیں ہمیں اس بارڈر کو بے حثیت کرتے ہوئے نہتے اور مظلوم کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہئے۔
آثار بتا رہے ہیں کہ اب تحریک آزادیِ کشمیر زورپکڑے گی، اور کشمیرمیں موجود مجاہدین بھی اپنی کاروائیاں تیز کر دیں گے،حافظ سعید نے بھی اعلان کر دیا ہے کہ اگلا کارواں اسلام آباد سے مظفر آباد جائے گا جسکی تعداد اس کارواں سے بھی دگنی ہو گی،چین نے بھی کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے، اس صورت حال سے پاکستان تحریک آزادیِ کشمیر کو فائدہ مند بنا سکتا ہے،پاکستان کے کرنے کے کام یہ ہیں، ١۔ پوری دنیا پر بھارتی مظالم کو آشکار کرنے کی ضرورت ہے،جس میں بنیادی کردار وزارت خارجہ کو ادا کرنا ہے ،اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کوبھی اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
٢۔سفارتی طور پر بھارت کو دبائو میں لایاجائے ،اگر بھارت دبائو قبول نہیں کرتا تو اس سے سفارتی تعلقات ختم کر کے پاکستان میں موجود بھارتی سفارت خانہ بند کر دیا جائے اور بھارت میں موجود پاکستانی سفیر واپس بلا لیا جائے۔ ٣۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی پوری دنیا عزت کرتی ہے،عوام کی امیدیں بھی انہی سے وابستہ ہیں، آرمی چیف مسلم ممالک کے فوجی سربرہان سے ملاقات کر کے کشمیر کی صورت حال ان پر واضع کریں اور اس معاملہ میں انہیں اعتماد میں لیں۔ ٤۔OICپرزور دیا جائے کہ وہ اپنی ذمہ دارئیاں احسن طریقے سے نبھاتے ہوئے کشمیر کے معاملات میں اپنا کردار ادا کرے۔ ٥۔UNOپر چین ،ترکی،سعودی عرب اور دیگر ممالک کو ساتھ ملا کر زور دیا جائے کے وہ اپنی ستر سالہ پرانی قراردادوں کو عملی جامہ پہنائے۔ ٦۔بھارت کا ہر فورم پر اس وقت تک بائیکاٹ جاری رکھا جائے جب تک وہ کشمیر سے اپنی فوجیں نکال نہیں لیتا۔ ٧۔کشمیر میں موجود جہادی تنظیموں کی پشت پناہی کی جائے اور بھارت کو اسی کی زبان میں یعنی گولی کی زبان میں سمجھایا جائے کہ کشمیر پر تمہارا کوئی حق نہیں ۔ اگر پاکستان یہ سب کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو تحریک آزادیِ کشمیر رنگ لا سکتی ہے۔
Sajjad Gul
تحریر : سجاد گل dardejahansg@gmail.com Phon# +92-316-2000009