کوٹلی (بیورو رپورٹ) تقسیم کشمیر کے فارمولے کی تکمیل کے لئے ڈی آر او زدہ لاہوری پلان کے تحت تاریخ کی بدترین دھاندلی کے نتیجے میں جیتے جانے والے الیکشن کو مسترد کرتے ہیں۔دھاندلی کے ذریعے جبراً مسلط کیے گئے نتائج کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں ۔ جعلی مینڈیٹ کے بل بوتے پر نکیال کے اندر ظلم و ستم کا بازار گرم کر دیا گیا ۔ جبرو تشدد اور چنگیزیت کا مظاہرہ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ۔ جو تم کرو گے وہی ہم کریں گے ۔ نتائج کی ذمہ داری تمھاری ہے ہماری نہیں ۔ اپنے لوگوں کا ہر قیمت پر دفاع کروں گا ۔ زندگی کی آخری سانس تک لوگوں کی پشت پر کھڑا ہوں ۔ کریلوی خاندان کی فرعونیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر یں گے۔
جاوید اقبال بڈھانوی کا اعلان ۔ان خیالات کا اظہار سابق وزیر خوراک امیدوار اسمبلی پی پی پی حلقہ دو نکیال جاوید اقبال بڈھانوی نے ایک پر ہجوم میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پریزائڈنگ آفیسران کے ذریعے جیتے گئے جعلی الیکشن ، الیکشن کمیشن کے ماتھے پر بد نما داغ اور پارلیمانی سیاست کے منہ پر کالک مل دی گئی ہے ۔ نکیال کے اندر الیکشن عوامی حق رائے دہی کے نہیں بلکہ ڈی آر او اور ،آر او اوز کے تھے۔ڈسڑکٹ ریٹرنگ آفیسر نے انتہائی جانبداری کا مظاہرہ کیا۔ہماری کو ئی بات نہیں سنی گئی۔پریذائیڈنگ آ فیسرز راجہ نصیر،راجہ نثار ،اور راجہ اقبال کے رشتے داروں اور مسلم لیگ نون کے لو گوں کو لگایا گیا،پاک فوج کو بدنام کرنے اور مودی کے عزائم کو تقویت دینے کا بڑا منصوبہ بنایا گیا ۔ دھاندلی کے خلاف آج نکیال کے اندر پر امن احتجاج کیا جائے گا
جن جن پولنگ اسٹیشن پر پی پی پی کے ووٹ کاسٹ ہو ئے وہاں پولنگ چالیس فیصد ہوئی اور جن پر مسلم لیگ نون کے ووٹ تھے وہاں پولنگ سو فیصد ریکارڈ کی گئی ۔پولنگ سکیم پر اعتراض والی ڈیٹ گزر جانے کے بعد ہمیں پولنگ سکیم دی گئی۔ہم نے ڈی آر او کو پولنگ اسٹیشن بنانے کے لئے درخواست دی جو منظور نہ کی گئی ۔اور ایک پولنگ آسٹیشن نکیال کے اندر ٹینٹ میں دے دیا گیا۔فہرستوں میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کی گئی اور وقت گزرنے کے بعد اصل فہرست سامنے لائی گئی جس میں ہمارے ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن بدل دیے گے۔پانچ ہزار سے زائد ووٹرز کے نام ڈبل اندراج ہو ئے اور سب ڈبل ووٹ کاسٹ بھی ہو ئے۔فارم 14جس پر پریذئیڈنگ آفیسر پولنگ ایجنٹ کو رزلٹ دینے کا پا بند ہو تا ہے وہاں رزلٹ سادہ کا غذ پر دیے گے۔کئی ایک پولنگ ایجنٹس کو صرف میرے ووٹ لکھ کر دے دیے گے۔کئی ایک جگہوں پر پولنگ ایجنٹس کو پریزائیڈنگ آفیسرز نے باہر بٹھائے رکھا۔حاجی جاوید اقبال بڈھانوی نے مزید کہا کہ نکیال کے اندر بدمعاشی اور دہشت گردی کی انتہاء کر دی گئی ہے ۔ہمارے ووٹرز کو ہراساں کیا جا رہا ہے ،نکیال کے اندر دوکانیں ،گاڑیاں جلائی جا رہی ہیں اور پی پی پی ورکرز کو زخمی کیا جا رہا ہے ۔انتظامیہ خاموش نہ بیٹھے۔
آج نکیال کیاندر ہمارا پر امن احتجاج ہو گا ۔اگر بد معا شی بند نہ کی ۔راستے روکنے کی روش ترک نہ کی گئی تو چوڑیاں ہم نے بھی نہیں پہن رکھیں ۔پھر اینٹ کا جواب پتھر سے دینا ہم جانتے ہیں ،کارکنان ،ووٹڑز اور سپورٹرز کا دفاع کر نا ہم اچھی طرح جانتے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں جاوید اقبال بڈھانوی نے کہا کہ سردار سکندر حیات خان خوز کہتے تھے کہ ہماری سترہ سیٹیں ہو ں گی اور فاروق حیدر خان کہتے تھے ہماری 23سیٹیں ہوں گی لیکن مہربانوں نے کمال مہربانی کر ڈالی اور اکتیس سیٹیں مسلم لیگ ن کے حوالہ کر دی گئی ہیں۔
اس موقع پر جاوید نذیر بڑالوی ،پی پی پی راہنماء رفیق شاہین ایڈووکیٹ ،خان عارف پناگوی ،رفیق اولوی ایڈووکیٹ ،عبد الرزاق چشتی ،خورشید ایڈووکیٹ ،چوہدری اطہر حسین،چوہدری لطیف ،تبارک شریف ایڈووکیٹ ،شاہد محمود ایڈووکیٹ ،قذافی چوہدری ،منظور صادق ایڈووکیٹ ،سمیت سینکڑوں جیالے بھی امیدوار اسمبلی کے ہمراہ تھے۔