خیرپور ناتھن شاہ : خیرپور ناتھن شاہ میں مسلحہ افراد کا گرڈ اسٹیشن پر دھاوا، توڑ پھوڑ کرنے کے بعد گرڈ اسٹیشن پر موجود شفٹ انچارج محمد علیم شیخ پراسلحہ تان کر ڈنڈے اور لاتیں برساکر بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فرار ہوگئے۔
تشدد کا نشانہ بننے والے گرڈ اسٹیشن کے ملازم محمد علیم شیخ کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔تشدد کے شکار گرڈ اسٹیشن کے شفٹ انچارج محمد علیم شیخ نے بتایا کہ کچھ روز قبل خیر پور ناتھن شاہ کے علاقے خانپور جونیجو میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسیمبلی انجنئیر عبدالعزیز جونیجو کے پرسنل سیکریٹری غلام عباس نائچ سے موبائل فون پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔
دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسیمبلی کے پرسنل سیکریٹری غلام عباس نائچ سے رابطہ کرنے پر انہوں نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ میرا اس واقعے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔گرڈ اسٹیشن پر حملے کے بعد واپڈا ملازمین سڑکوں پر نکل پڑے اور احتجاجی ریلی نکال کر نیشنل پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔
اس موقعے پر واپڈا ہائڈرو الیکٹرک لیبر یونین کے رہنما ممتاز سولنگی، زاہد حسین لنڈ، نذیر پنہور، محمد علی شیخ، محمد پریل گاڈہی، ثناء اللہ بھرگڑی، منیر جوکھیو، ظہیر گاڈہی اور دیگر مظاہرین نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واپڈا ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنانا روز کا معمول بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارہ صرف اور صرف یے ہی قصور ہے کہ لوڈشیڈنگ کے وقت بجلی کی فراہمی معطل کی جس کی وجہ سے ہمارے ملازم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاتی تب تک احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے 24گھنٹے کے اندر ملزمان کی گرفتاری نہ ہونے کے پر ضلع بھر میں بجلی کی فراہمی معطل بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ دوسری طرف خیرپور ناتھن شاہ پولیس اسٹیشن پر واپڈا حکام کی مدعیت میں واقعے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
احتجاج میں شریک واپڈا ملازمین نے وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزرا ء خواجہ آصف اور عابد شیر علی سے واقعے خلاف نوٹیس لینے اور سندھ بھر میں گرڈ اسٹیشنز پر سکیورٹی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔