بحیرہ جنوبی چین کے تنازع سے متعلق ثالثی کی بین الاقوامی عدالت کے 12 جولائی کے فیصلے کے بعد وائٹ ہاؤس کے کسی بھی اعلیٰ عہدیدار کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔
امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس چینی حکام سے بات چیت کے لیے چین کا دورہ کر رہی ہیں۔
بحیرہ جنوبی چین کے تنازع سے متعلق ثالثی کی بین الاقوامی عدالت کے 12 جولائی کے فیصلے کے بعد وائٹ ہاؤس کے کسی بھی اعلیٰ عہدیدار کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔
بین الاقوامی عدالت نے فلپائن کی طرف سے دائر کی جانے والی درخواست پر اپنے تاریخی فیصلے میں بحیرہ جنوبی چین کے متنازع علاقے پر چین کی ملکیت کے دعویے کو مسترد کر دیا تھا۔
چین اس فیصلے پر اپنی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کر چکا ہے تاہم پیر کو رائس کی بیجنگ میں چین کے اعلیٰ ترین سفارت کار اور اسٹیٹ کونسلر یانگ جئیچی سے ملاقات کے موقع پر میڈیا کے سامنے کہے گئے کلمات میں اس معاملے کا ذکر نہیں کیا گیا۔
سوزن رائس نے کہا کہ عالمی معاملات پر امریکہ اور چین کا نہایت قریبی تعاون ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ پر اعتماد ہیں کہ دیگر چیلنجوں سے متعلق بھی وہ “خلوص اور کھلے انداز” سے کام کر سکتے ہیں۔
یانگ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مستحکم ہیں تاہم اختلافات بھی موجود ہیں جن سے نہایت احتیاط سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔