لاہور: پاکستان بار کونسل نے تین سالہ ایل ایل بی کو ختم کردیا جس کی وجہ سے ہزاروں طلبہ کا دل چکناچور ۔پانچ سالہ ایل ایل بی میں نجی کالجز کو ہر سال سو طلبہ کے داخلے کی اجازت جبکہ پنجاب یونیورسٹی لاء کالج اور دیگر سرکاری یونیورسٹیوں کو تعداد کی کوئی پابندی نہ ہونے کے باوجود پنجاب یونیورسٹی لاء کالج نے اپنی سیٹیں سو مختص کیں جو کہ غریب طلبہ و طالبات کو پڑھائی سے دور رکھنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
پنجاب یونیورسٹی لاء کالج بر صغیر کے قدیم لاء کالجز میں سے ایک ہے جس کے ساتھ ساٹھ کے قریب نجی تعلیمی ادارے الحاق شدہ ہیں ،یہاں ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں طلبہ لاء کی تعلیم سے مستفید ہو چکے ہیں اس عظیم وشان تعلیمی ادارے کا سیٹوں میں کمی کرنا اس با ت کی واضح دلیل ہے کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوے نجی تعلیمی اداروں کو نوازنے میں مصروف عمل ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں غریب طلبہ۔
و طالبات نجی تعلیمی اداروں کی فیسیں برداشت نا کرنے کی وجہ سے لاء کی تعلیم سے محروم رہیں گے جو کہ غریب طلبہ و طالبات کے ساتھ نا انصافی ہے یہ اس ایجنڈے کا حصہ ہے جس میں ایک سازش کے تحت غریب طلبہ و طالبات کو تعلیمی میدان میں آنیا سے روکنا اور ان کو نسل در نسل مخصوص لوگوں کا غلام رکھنا مقصود ہے ۔اس موقع پر ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ اپنے اس فیصلے پر غور کرتے ہوے پنجاب یونیورسٹی لاء کالج کی سیٹوں میں دو سو کا مزید اضافہ کرے تاکہ غریب طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر کہ ملک و قوم کی خدمت میں اپنا بھرپور حصہ ڈال سکیں۔