ملتان (جیوڈیسک) ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں کپاس کی فصل پر مختلف بیماریوں کے حملے میں شدت آنے سے رواں سال نہ صرف محکمہ زراعت کے لئے مقررہ ہدف پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے بلکہ کسانوں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
محکمہ زراعت کی عدم دلچسپی کے باعث ملتان میں پہلے تو کپاس کی کاشت کا مقررہ ہدف پورا نہ کیا جا سکا اور اب زیر کاشت 4 لاکھ 20 ہزار ایکڑ رقبے میں سے 2 لاکھ ایکڑ سے زائد کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی اور وائرس کا حملہ شدت اختیار کر گیا ہے جس سے پیداوار میں بھی فی ایکڑ 10 من کمی کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ پیسٹ وارننگ کی غفلت کے باعث مارکیٹ میں جعلی ادویات کی فروخت عام ہے جس کے باعث فصل پر بار بار کیڑے مار ادویات کا سپرے کرنے کے باوجود بھی کنٹرول ممکن نہیں۔
زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کاشتکار فصل کو مزید نقصان سے محفوظ رکھنے کے لئے وقفے وقفے سے کپاس کی پیسٹ سکائوٹنگ کر کے کیڑے مار زہروں کا استعمال کریں۔